چندی گڑھ- پنجاب پردیش کانگریس کے جنرل سکریٹری پون دیوان نے ریاست کے وزیر اعلی کیپٹن امریندر سنگھ سے بلدیات کے وزیر نوجوت سنگھ سدھو کو کابینہ سے برطرف کرنے اور ان کے خلاف ملک سے بغاوت کا مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔
مسٹر دیوان نے آج یہاں جاری ایک بیان میں کہا کہ پلوامہ دہشت گردانہ حملہ کو لے کر مسٹر سدھو کے دیئے گئے بیانات سے لگتا ہے کہ وہ پاکستان کے ترجمان بننے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب پوری دنیا یہ جانتی ہے کہ پلوامہ دہشت گردانہ حملے کے پیچھے پاکستان کا ہاتھ ہے جس میں سی آر پی ایف کے 40 بہادر جوانوں کی موت ہو گئی لیکن مسٹر سدھو پاکستان کا دفاع کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مسٹر سدھو اپنے بیانات سے ملک کیلئے نہیں بلکہ پاکستان کے تئیں اپنی وفاداری ثابت کر رہے ہیں۔ ایسا کرکے مسٹر سدھو نہ صرف ملک کے ساتھ مبینہ طور پر دھوکہ کیا ہے بلکہ عوام کے جذبات کو بھی مجروح کیا ہے ۔
انہوں نے پارٹی کے قومی صدر راہل گاندھی سے بھی مسٹر سدھو کو پارٹی سے نکالنے کا مطالبہ کیا اور ان کا بوریا بسترا پیک کرکے دوبارہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) میں بھیجنے کا مشورہ دیا۔
انہوں نے کہا ‘‘ایسے دغابازوں کا ایسی پارٹی میں کوئی جگہ نہیں ہونی چاہیے جس کی تاریخ ملک کے اتحاد اور سالمیت کے لئے مہاتما گاندھی سے لے کر اندرا گاندھی، راجیو گاندھی اور بے انت سنگھ جیسے رہنماؤں کی قربانیوں سے بھری ہوئی ہے ’’۔
مسٹر دیوان نے کہا کہ مسٹر سدھو کی بے تکی بیان بازی لوگوں کو کانگریس کے خلاف اور الگ تھلگ کرنے والی ہے اور ایسے لیڈر کو باہر کرنے کے ساتھ ہی پارٹی کو ان کے بیانات سے خود کو الگ کر لینا چاہیے ۔
انہوں نے مسٹر سدھو کو پاکستان کے ساتھ امن مذاکرات کرنے کا پروچن کرنے کے بجائے اپنی زیڈ پلس سیکورٹی اور بلیٹ پروف گاڑی چھوڑ کر ملک کی سرحدوں پر جاکر لڑنا چاہیے جہاں ملک کی سلامتی کے لیے نوجوان اپنا لہو بہا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا‘‘ہم گولی کا زبان گولی سے چاہتے ہیں، سدھو جیسے لیڈروں کے لیے بلیٹ پروف گاڑی نہیں جو اقتدار کا بھی مزا لوٹ رہے ہیں لیکن زبان پاکستان کی بول رہے ہیں’’۔