سنبھل کی شاہی جامع مسجد میں پھر پہنچا بلڈوزر

   

سنبھل: جامع مسجد کی تین خستہ حال دکانوں کو منہدم کرنے کے بعد بلدیہ کا بلڈوزر موقع پر پڑا ملبہ ہٹانے پہنچ گیا۔ بلڈوزر کو چلتا دیکھ کر جامع مسجد کے سربراہ موقع پر پہنچے اور بلڈوزر کو روک کر ایس ڈی ایم کو بلایا۔ پھر انہوں نے ملبہ خود ہٹانے کی بات کی۔شہر کے محلہ کوٹ پوروی میں واقع شاہی جامع مسجد کے قریب تین خستہ حال دکانوں کو ایک ہفتہ قبل جامع مسجد کی کمیٹی نے ایس ڈی ایم کے زبانی حکم پر مسمار کر دیا تھا۔ تاکہ ان دکانوں کے گرنے سے کوئی حادثہ پیش نہ آئے۔دکان منہدم ہونے کے بعد بھی اس کا ملبہ موقع پر پڑا تھا۔اسی سلسلے میں منگل کو بلڈوزر کی مدد سے ملبہ ہٹاکر صفائی کا کام کیا جا رہا تھا کہ جامع مسجد کمیٹی کے صدر ظفر علی ایڈووکیٹ نے موقع پر پہنچ کر میونسپل کونسل کے بلڈوزر سے ملبہ ہٹانے کا کام روک دیا۔ انہوں نے ایس ڈی ایم سے فون پر بات کی۔صدر نے کہا کہ ایس ڈی ایم کی زبانی ہدایت پر خستہ حال دکانوں کو منہدم کیا گیا اور اس طرح ملبہ ہٹانا درست نہیں ہے۔ کیونکہ دکان جامع مسجد کے قریب ہے۔ معاہدے کے مطابق ہم مالک ہیں اور یہ ملبہ بھی ہمارا ہے۔ہم نے یہ کام روک دیا ہے۔ ای او منی بھوشن تیواری نے کہا کہ ملبہ ہٹانے کے لیے کہا گیا تھا تاکہ جگہ کو صاف کیا جا سکے۔دوسری جانب رام پور میں ملک قبرستان کے سامنے پی ڈبلیو ڈی کی اراضی پر غیر قانونی طور پر بنی 23 مستقل دکانوں کو بلڈوزر بیک ہولوڈر سے مسمار کر دیا گیا۔ دکانداروں نے اپنی دکانیں گرانے کیخلاف احتجاج کیا۔ لیکن افسران نے کارروائی جاری رکھی۔آدھے گھنٹے تک جاری رہنے والے اس آپریشن کے دوران انتظامیہ نے تمام دکانیں مسمار کر دیں۔