نئی دہلی۔شہریت (ترمیمی) بل2019کے متعلق ”صریحی غیر ائینی‘‘ ہونے کا دعوی کرتے ہوئے کانگریس لیڈر پی چدمبرم چہارشنبہ کے روز راجیہ سبھا میں کہاکہ مذکورہ حکومت نے شہریت کا ایک نیا زمرہ صوبدیدہ ایکزیکیٹو کے ذریعہ متعارف کروایاہے اور یہ قانون عدالت میں رک جائے گا۔
چدمبرم نے کہاکہ ”میں حکومت سے کہتاہوں کہ ہمت ہے تو محکمہ قانون سے رائے حاصل کرے۔میں حکومت سے کہتاہوں کہ اگر ہمت ہے تو اٹارنی جنرل کو مدعو کریں ان سوالات کوجواب دیں۔
مذکورہ فرضی لوگوں نے ائین کے ایک چھوٹے سے حصہ کو تباہ اور مسمار کیاہے“۔ مذکورہ کانگریس رکن نے کہاکہ ایک شہریت ایک پہلے سے ہندوستان میں موجود ہے۔
اس میں شہریت کی پہچان پیدائش سے ہوتی ہے‘ نسل کی مناسبت سے شہریت‘ راجسٹریشن سے شہریت‘ فطرت کے ذریعہ شہریت‘ علاقے کی مناسبت سے شہریت اور یہ عالمی اصول ہیں۔
انہوں نے مزیدکہاکہ پارلیمنٹرین عوام کے منتخب نمائندے ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ”مذکورہ الین نے پہلی مرتبہ ہم سے مثال پیش کرنے کا استفسار کیاوہ بل کی ائینی حقیقت کا اندازہ لگائیں“۔کانگریس لیڈر نے کہاکہ ”ہم سب وکلاء نہیں ہیں اور یقینا ہمیں وکیل ہونا چاہئے
۔ یہ ائینی ہے یا نہیں یہ کہنے کے لئے ہمیں اجتماعی دانشمندی اور عام فہم لانا چاہئے“۔
انہوں نے ہندوتوا نظریہ سے لے کر مذہب کے نام پر شہریت کی فراہمی کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
پیش ہے چدمبرم کا یہ ویڈیو ضرور دیکھیں