سی بی ائی کے’ غلط استعمال‘ پر ایس پی۔ بی ایس پی کا حملہ

,

   

ایس پی لیڈر رام گوپال نے کہاکہ بی جے پی نے ’ طوطے‘ سے گٹھ بندھن کرلیا مگر ہمارے کارکن جب سڑک پر اتریں گے تو مودی یوپی سے الیکشن بھی نہیں لڑسکیں گے‘ بی ایس پی لیڈر ستیش چندمشرا نے کہاکہ جب قانون کی خلاف ورزی افسران نے کی تو اکھیلیش ذمہ داری کیسے؟۔

لکھنو۔ کانکنی معاملے میں اکھیلیش یادو کو گھیر نے کی بی جے پی کی کوششوں کے بعد ریاست کی سیاست نے ایک بڑی کاروٹ لی ہے۔ ایک طرف بی ایس پی صدر مایاوتی نے ایس پی سربراہ کو فون کرکے ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کیااو رپھر بیان جاری کرکے بی جے پی پر حملہ کیاتو وہیں برسوں بعد دو سخت گیر حریف سماج وادی پارٹی او ربی ایس پی نے کھلے عام ایک پلیٹ فارم سے بی جے پی کو ہدف تنقید بنایا۔

دونوں پارٹیوں نے کہاکہ ابھی ہمارے درمیان سمجھوتا کا اعلان بھی نہیں ہوا مگر بی جے پی نے طوطے( سی بی ائی)سے سمجھوتا کرلیاہے تاکہ سیاسی حریفوں کے خلاف اس کا غلط استعمال کرسکے۔

ایس پی نے یہ وارننگ بھی دی ہے کہ اگر اس کے کارکنان سڑک پر اتر گئے تو بی جے پی کے لئے ہ صرف مشکلیں پیدا ہوں گی بلکہ وزیراعظم مودی کا یوپی سے الیکشن لڑنا بھی ناممکن ہوجائے گا۔ایس پی قائد رام گوپال یادو اور بی ایس پی راجیہ سبھا رکن ستیش چندرمشرا نے قومی راجدھانی دہلی میں مشترکہ پریس کانفرنس کرکے یہ حملے کئے ہیں۔

رام گوپا ل نے کہاکہ ابھی تو ہمارے درمیان سمجھوتا کا اعلان بھی نہیں ہوا تھا مگر بی جے پی نے طوطے( سی بی ائی) سے سمجھوتا کرلیاتاکہ اس کا غلط استعمال کھل کر کرسکے۔

انہوں نے وارننگ دیتے ہوئے کہاکہ اگر بی جے پی حکومت نے اپنا رویہ نہیں بدلا او راکھیلیش یاو پر غیر ضروری الزامات لگانے بند نہیں کئے تو ایس پی کارکنان سڑک پر اتریں گے او رتب بی جے پی حکومتوں کے لئے کام کرنا مشکل ہوگا ہی وزیراعظم مودی کے لئے یوپی الیکشن لڑنا بھی ناممکن ہوجائے گا۔

انہوں نے سوال اٹھایاکہ آخر ایک یوپی کے وزیر کودہلی میں پریس کانفرنس کرکے اکھیلیش کے خلاف سی بی ائی جانچ کی مانگ کرنے کا کیامطلب ہے جبکہ پی ائی ایل ہو یاسی بی ائی کیایف ائی آر میں کہیں بھی اکھیلیش کا نام نہیں ہے۔

وہیں ستیش چندر مشرا نے کہاکہ اگر کوئی افسر حکومت کے ذریعہ بنائے گئے قانون کا غلط استعمال کرے جس کے خلاف تفتیش بھی ہوتو اکھیلیشاس کے لئے ذمہ داری کیسے ہوئے؟۔انہوں نے کہاکہ بی جے پی کے اتحادی اسے چھور کر جارہے ہیں اس لئے اب اس نے سی بی ائی سے اتحاد کرلیاہے ۔

غور طلب ہے کہ کانکنی گھوٹالہ معاملے میں سی بی ائی ریاست گیرچھاپہ مار ی کررہی ہے ۔ اس میں اکھیلیش یادو کے چہیتے افسران بشمول ضلع مجسٹریٹ بی چندر کلاکے ٹھکانوں پر چھاپے مارے جارہے ہیں ۔

چونکہ کچھ گھوٹالہ کے وقت اکھیلیش کانکنی وزرات سنبھال رہے تھے اس لئے میڈیا میں یہ خبریں گشت کررہی ہیں کہ ان سے بھی پوچھ گچھ ہوگی۔ بی جے پی نے بھی چھاپہ ماری کے ساتھ اکھیلیش پر سیدھا حملہ بول دیا۔