شیشہ و تیشہ

   

تجمل اظہرؔ
قافیہ پیمائی…!!
زباں سے فاعلاتن فاعلن ہی جاری ہے
ذہن میں شعر و ادب ہی کا بھوت طاری ہے
فقط اک مصرعہ سے مصرعہ کو جوڑنا اظہرؔ
یہ شاعری تو نہیں قافیہ پیمائی ہے
…………………………
ڈاکٹر محمد ذبیح اﷲ طلعت ؔ
آوارہ گری!!
مومن کبھی بے یار و مددگار نہیں ہے
اﷲ کی مدد اُس کے سدا ساتھ لگی ہے
ایمان سلامت ہے طلعتؔ کو سب کچھ ہے سلامت
ورنہ تو جہاں میں تیری بس آوارہ گری ہے
…………………………
سید نثار مہدی
عینک …!!
انسان کی شان بڑھاتی ہے عینک
ہر ایک کی ناک پے ٹک جاتی ہے عینک
باریک جملوں کو آسان بناتی ہے عینک
پڑھائی میں کامیابی کو پار لگاتی ہے عینک
گرمی میں ٹھنڈک کا احساس دلاتی ہے عینک
سورج کی تمازت کو مدھم کردیتی ہے عینک
گوڑے مکھڑے پے حسین لگتی کالی عینک
نوجوانوں کو اپنا کرشمہ دکھاتی ہے یہ عینک
…………………………
چناؤ کیلئے تناؤ …!!
٭ ڈاکٹر راحت اندوری کسی مشاعرے میں اپنا کلام سنارہے تھے شعر کچھ یوں تھا ؎
سرحدوں پہ بہت تناؤ ہے کیا
کچھ پتہ تو کرو چناؤ ہے کیا
سامعین میں سے کسی نے زور سے کہا : ’’راحت بھائی چناؤ کیلئے ہی تو تناؤ پیدا کیا جارہاہے تاکہ الیکشن جیت سکے پانچ سال تک پھر پبلک کو بیوقوف بناسکے ۔
محمد حامداللہ ۔حیدرگوڑہ
…………………………
ساری رات…!!
٭ ایک لڑکا ڈاکٹر کے پاس گیا اور اُس نے شرارتاً اپنا مرض ڈاکٹر کو یوں بتایا …!:
مجھے سونے کے بعد نیند نہیں آتی …!
کھانے کے بعد بھوک نہیں لگتی …!
کام کرتا ہوں تو تھک جاتا ہوں …!
ڈاکٹر نے یہ سن کر اس کا یہ علاج تجویز کیا:
’’تم ساری رات دھوپ میں بیٹھو… خودبخود ٹھیک ہوجاؤ گے…!!
سید شمس الدین مغربی۔حیدرآباد
…………………………
پاگل کون…!!
٭ ایک لیڈر پاگل خانے کے دورے پر گیا اور ڈاکٹر سے پوچھا کہ تم پاگل اور عقلمند کا فرق کیسے کرتے ہو تو ڈاکٹر نے کہا ہم مریض کو ایک چمچہ ، ایک مگ اور ایک بکٹ دیکر کہتے ہیں کہ ٹانکی کا پانی خالی کرو …!
لیڈر نے فوری کہا میں عقلمند ہوں اس لئے فوری بکٹ سے پانی جلد از جلد نکالنے کا سونچوں گا ۔ یہ سُن کر ڈاکٹر نے لیڈر کو غور سے دیکھا اور کہا آپ بلاک نمبر دو کے بیڈ پر لیٹ جائیے ، میں آپ کا بھی معائنہ کرتا ہوں کیونکہ عقلمند آدمی تینوں چیزوں کو چھوڑکر ٹانکی کا ’والو‘ کھول دے گا …!!
مظہر قادری ۔ حیدرآباد
…………………………
کتنے کی آتی ہے …!؟
٭ میاں بیوی ایک ڈاکٹر کے پاس گئے ۔ بیوی کو بخار تھا ۔ ڈاکٹر نے ٹمپریچر لینے کے لئے تھرمامیٹر نکالا اور بیوی کے منہ میں رکھ کر کہا : کچھ دیر منہ بند رکھئے گا …!!خاوند پاس کھڑا دیکھ رہا تھا ، وہ کچھ سونچ کر بولا : ’’ڈاکٹر صاحب ! یہ چیز کتنے کی آتی ہے!؟‘‘
مبشر سید ۔ چنچلگوڑہ
…………………………
اصلی ترقی …!!
٭ ایک مقام پر برطانوی ، امریکی ، جرمن اور برصغیر کے لوگ بیٹھے ہوئے الیکشن کے بارے میں گفتگو کررہے تھے ۔ برطانوی شخص نے کہا : ہمارے ملک میں پوسٹ کے ذریعے ووٹ ڈالنے کی سہولت حاصل ہے۔ جرمن : ہمارے ملک میں ترقی کا یہ عالم ہے کہ انٹرنیٹ سے آن لائن ووٹ کاسٹ ہوجاتا ہے۔ امریکی : ہم اتنی ترقی کرچکے ہیں کہ موبائیل میسیج سے ہی ووٹ ڈال دیتے ہیں۔ ان سب کی باتیں سُن کر برصغیر ہند و پاک کے شخص نے کہا : ہم لوگ گھر پر ہی بیٹھے رہتے ہیں اور ہمارا ووٹ کوئی ڈال جاتا ہے۔ یہ ہوتی ہے اصلی ترقی …!!
ابن القمرین ۔ مکتھل
…………………………