نئی دہلی۔ کیرالا نژاد صحافی صدیق کاپن کی بیوی ریحانتھ کاپن نے وکیل ویلس میتھوز کے ذریعہ ایک مکتوب لکھ جس میں چیف جسٹس آف انڈیا این وی رامنا کو مخاطب کرتے ہوئے ماتھرمیڈیکل کالج سے متھرا جیل میں فوری رہائی کے لئے مداخلت کی گوہار لگائی کیونک وہاں پر”ان کی زندگی کو خطرہ لاحق ہے“۔
مذکورہ مکتوب میں لکھاہے کہ کاپن(جس کو حال ہی میں کویڈ19کی جانچ میں مثبت پایاگیاہے) کو ماتھرا میڈیکل کالج کے ایک پلنگ پر جانور کے طرح باندھ کر رکھا ہے‘ وہ ہل نہیں سکتے‘ اور کھانا کی بھی قابلیت ام کے اندر نہیں ہے او رچار دنوں سے انہیں بیت الخلاء بھی جانے نییں دیاگیاہے ان کی حالت کافی خراب ہے۔
مذکورہ مکتوب(کاپن کی رہائی کی مانگ) کے ساتھ حبس بیجا کی درخواست کے طور پر 6اکٹوبر2020کو دائر کیاگیاتھا جس کو 09مارچ2021پر سنوائی کرنے تھی مگر 7مرتبہ پیش کئے جانے کے بعد بھی سنوائی نہیں کی گئی ہے۔
اس طر ح کا خط میں استدلال کیاگیا ہے کہ فوری اقدام‘ ضروری احکامات کاپن کے میڈیکل اسپتال سے ماتھرا جیل واپس بھیجنے کے جاری کئے جائیں جو عبوری راحت کے طو رپر ہوگا جو 22اپریل2021کو دائر کردہ درخواست جس میں ذکر کیاگیا ہے اس پر سنوائی سے قبل یہ کام کیاجاسکے