بارہ طلباء جن کی اسکول بس سیلابی پانی میں بہہ گئی اور مرنے والوں میں ایک شیر خوار بچہ بھی شامل ہے۔
ایک غیر معمولی اور تباہ کن واقعہ میں، متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں ریکارڈ توڑ بارش ہوئی جس کی وجہ سے سیلاب آیا اور جانوں کا المناک نقصان ہوا۔ اتوار کو پڑوسی ملک عمان سے ٹکرانے والے طوفان نے منگل کے روز متحدہ عرب امارات کو ٹکر ماری، عمان میں 19 اور متحدہ عرب امارات میں 4 افراد کی ہلاکت کی اطلاع ہے۔
عمان
یکم اپریل بروز منگل پڑوسی ملک عمان بھی شدید بارشوں کی لپیٹ میں آگیا، ہفتے کے آغاز سے ہی ملک کے بعض علاقوں میں 7 انچ سے زیادہ بارش ہو چکی ہے۔
نیشنل ایمرجنسی سروسز کے مطابق شدید موسم کی وجہ سے آنے والے سیلاب سے ملک کے کئی علاقوں میں کم از کم 19 افراد ہلاک ہو گئے۔ بارہ طلباء جن کی اسکول بس سیلابی پانی میں بہہ گئی اور مرنے والوں میں ایک شیر خوار بچہ بھی شامل ہے۔
یو اے ای
16 اپریل کو متحدہ عرب امارات میں ہونے والی شدید بارشوں کے بعد، تین فلپائنی ہلاک ہوئے، دو شارجہ میں اور ایک دبئی میں، فلپائنی قونصلیٹ جنرل (پی سی جی) اور فلپائن کے ایک سینئر لیبر اہلکار نے جمعرات کو انکشاف کیا۔
فلپائنی ڈیپارٹمنٹ آف مائیگرنٹ ورکرز (ڈی ایم ڈبلیو) کے آفیسر انچارج کیکڈیک ہنس لیو(او ائی سی) نے ایکس پر جا کر یو اے ای3 میں سیلاب کے دوران او ایف ڈبلیوز (بیرون ملک فلپائنی ورکرز) کی موت کا اعلان کیا۔
فلپائن کے محکمہ تارکین وطن ورکرز نے بتایا کہ دبئی میں دو خواتین اپنی ڈوبی ہوئی گاڑی کے اندر دم گھٹنے سے ہلاک ہوئیں اور ایک شخص شارجہ میں گاڑی کے سنکھول میں گرنے کے بعد شدید زخمی ہو کر چل بسا۔
راس الخیمہ میں سیلابی پانی میں بہہ جانے والے 70 سالہ شخص کی موت کے بعد ان واقعات سے متحدہ عرب امارات میں مرنے والوں کی تعداد کم از کم چار ہو گئی ہے۔
دبئی میں فلپائنی قونصلیٹ جنرل نے ایک بیان جاری کیا، جس میں عوام کو یقین دلایا گیا کہ سیلاب سے متاثرہ فلپائنیوں کی مدد کو یقینی بنانے کے لیے تمام کوششیں کی جا رہی ہیں۔