نیویارک۔امریکہ میں رہنے والی ہندوستانی سماج کی اکثریت سابق امریکی نائب صدر جوائی بیڈن اوران کی ساتھی کملا ہیرس کو ووٹ دینے کی تیاری کررہے ہیں‘چہارشنبہ کے روز جاری ایک سروے میں اس کا انکشاف ہوا ہے۔
ائی اے اے ایس کا سروے
انڈین امریکن ایٹیٹوٹ سروے (ائی اے اے ایس)2020کے بموجب 72فیصد رجسٹرارڈ انڈین امریکی ووٹرس نے بیڈن کو ووٹ دینے کا منصوبہ بنایاہے‘22فیصد رائے دہندوں کارحجان ٹرمپ کے ساتھ ہیں
جبکہ تین فیصد کا رخ تیسرے فریق کی طرف ہے اور تین فیصد رائے دہندے ووٹ نہیں کرنا چاہتے ہیں۔
مذکورہ سروے برائے936ہندوستانی نژاد امریکی شہری کا انعقاد کرنیج انڈومنٹ برائے عالمی امن‘
جانس ہاپکنس یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف پینسیووانیا نے انتخابی ادارے یو گو کے ساتھ شراکت داری کرتے ہوئے یکم ستمبرتا20ستمبر منعقد کیاتھا۔ڈیموکرٹیک پارٹی کے لئے فنڈ اکٹھا کرنے والے رامیش کپور نے نیویارک ٹائمز کو بتایاکہ”ہم آگے ہیں“
او رمزیدکہاکہ ”اگرچکہ انڈین امریکی سماج کو سمجھا جاتا ہے کہ ٹیکس کی بچت کرنے والے ہیں‘
جب آپ امریکہ کے صدر ہیں تو ایک منتخب اہل سے کہہ رہے ہیں ’گو ہوم‘ اس سے ہمیں کوئی خوف نہیں ہونا والا ہے“۔
نیویارک ٹائمز کے بموجب ہیرس کی موجودگی جس کے والدہ ایک ہندوستانی تھیں‘ اس ووٹ بلاک پر کافی اثر انداز ہورہی ہیں یہ سابق نائب صدر کی فلورایڈا‘ میچی گن اور پینسیوالونیا میں کافی مددگارثابت ہوگا۔
اس سروے میں مزیدکہاگیاہے کہ 45فیصدردعمل دینے والوں نے اشارہ دیاہے کہ مذکورہ ہیرس کی وجہہ سے وہ نومبر میں ووٹ دینے کے لئے راغب ہوئے ہیں۔
اس میں کہاگیاہے کہ ”ردعمل دینے والے45فیصد لوگوں نے اشارہ دیاہے کہ نومبر میں ووٹ دینے کے لئے انہیں راغب ہیرس کے انتخاب نے کیاہے۔مزید40فیصد نے کہاکہ کوئی تبدیلی نہیں ہے“۔
اس تفصیلات سے یہ بات واضح ہوئی ہے کہ ہندوستانی نژاد امریکی مضبوطی کے ساتھ ڈیموکرٹیک پارٹی سے وابستہ ہیں‘ رپبلکن پارٹی کی طرف کچھ کا اشارہ ملتا ہے۔
مذکورہ امریکی صدراتی انتخابات اس سال3نومبر کو منعقد ہونے والے ہیں۔