اسلام آباد۔پاکستان کے سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف پارٹی(پی ٹی ائی) چیرمن عمران خان پر پولیس کے سب سے سینئر اہلکاروں‘ ایک خاتون جج‘ ریاستی اداروں اوربیور و کریسی کو اسلام آباد ایف 9پارک میں ایک عوامی جلسہ سے خطاب کے دوران دھمکیا ں دینے پر مقدمہ درج کرلیاگیاہے۔
عمران خان پر عدلیہ اور قانون نفاذ کرنے والے انتظامیہ کو جرم کے تحت دھمکیاں دینے پر مخالف دہشت گردی ایکٹ(اے ٹی اے)کے تحت مقدمہ درج کرلیاگیاہے جومذکورہ دہشت گردی کی دفعہ 7کے تحت ہے۔ایک ذرائع نے تصدیق کی کہ ”مذکورہ ملک پاکستان نے سابق وزیر کے عدلیہ اور قانون نافذ کرنے والوں کے خلاف ان کے انتہائی اقدام‘ انہیں اپنے خدمات انجام دینے سے روکنے کے خلاف شکایت درج کی ہے‘‘۔
اپنے چیف آف اسٹاف شہباز گل کی گرفتاری کے خلاف نکالی گئی اسلام آباد کی ایک ریالی میں عوام سے خطاب کرتے ہوئے ہفتہ کی رات میں عمران خان نے پولیس انتظامیہ بالخصوص ائی ڈی اور ڈی ائی جی پولیس کو دھمکیاں دینے میں کوئی غلطی تصور نہیں ہے‘ شہباز گل کے ساتھ مبینہ ناروا سلوک پر سنگین نتائج کا سامنا کرنے کے لئے تیار رہنے کی دھمکیاں دیں۔
عمران خان نے کہاکہ ”ائی جی پی اور ڈی ائی جی ہم تمہیں نہیں چھوڑیں گے“۔عمران خان نے ایڈیشنل سیشنس جج زیبا چودھری کوبھی پی ٹی ائی کے ساتھ سوتیلا موقف رکھنے کے حوالے سے تنقید کی۔ جج زیباچودھری وہیں جنھوں نے شہباز گل کے فزیکل ریمانڈ کے احکامات دئے او رپولیس اتھارٹیز کو ہدایت دی کہ وہ انہیں راولپنڈی‘ اڈلیا جیل کو منتقل کریں“۔
عمران خان نے ایک خاتون جج کو برسرعام نتائج بھگتنے کے لئے تیار رہنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہاکہ ”زیبا تیار ہوجائیں‘ ہم تمہارے خلاف کاروائی کریں گے“۔ عمران خان کے اسی بیان نے حکومت کو حرکت میں انے اور ان کے خلاف ایف ائی آر درج کرنے کا موقع فراہم کیااوران پر اے ٹی اے کے تحت ایک مقدمہ درج کیاہے۔
پاکستان کے داخلی وزیر رانا ثنا اللہ نے کہاکہ ”عمران خان کوعدلیہ او رپولیس کو دھمکیاں دینے کے لئے جواب دہ ہیں اور مزید کہاکہ ان کے خلاف قانون کے مطابق کام کیاجائے گا“۔
پاکستان الکٹرانک میڈیاریگولیٹری اتھاریٹی(پی ای ایم آر اے) نے بھی عمران خان کی تقریر کے خلاف کاروائی شروع کردی اور اس معاملے میں عمران خان کی تقریروں کی راست نشریات پر امتناع عائد کرنے کی تیاری کی جارہی ہے۔
پی ای ایم آ راے نے تمام ٹی وی چیانلوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ ریاست کے اداروں کے خلاف کسی بھی انداز میں پیش کئے جانے والے مواد کی نشریات سے بازرہیں۔
ایسا لگ رہا ہے کہ عمران خان کے سخت موقف‘ برسراقتدار حکومت‘ قانون نافذ کرنے والے اداروں‘ عدلیہ کے خلاف ان کے بیانات ملک میں افرتفری کا ماحول پید ا کرنے کی وجہہ بن سکتے ہیں‘ عمران خان کے حامی سڑکو ں پر اتر کر اپنے قائدکی گرفتاری سے روکنے کے لئے مزاحمت کرسکتے ہیں۔