عمران خان نے سلمان رشدی پر حملے کو بلاجواز قراردیا

,

   

گارڈین نیوز پیپر کے لئے انٹرویو میں جب رشدی پر حملے کے متعلق ان کے ردعمل کا استفسار کیاگیاتو خان نے کہاکہ میں سمجھتاہوں یہ خوفناک اور افسوسناک ہے۔


اسلام آباد۔ایک میڈیا رپورٹ میں جمعہ کے روز کہاگیا ہے کہ پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان نے سلمان رشدی پر کئے گئے قاتلانہ حملے کو افسوس ناک اور خوفناک قراردیا ہے اور اس بات کی طرف اشارہ کیاکہ جب اسلامی دنیا میں ممبئی نژاد مصنف کی متنازعہ ناول پر غم وغصہ قابل فہم ہے مگر یہ اقدام ناقابل جواز تھا۔

مغربی نیویارک یے ایک ادارے میں لٹریری تقریر میں کلیدی خطبہ کو جانے سے قبل پچھلے ہفتہ شہہ نشین پر 75سالہ رشدی پر ایک 24سالہ نیوجرسی کے ساکن لبنانی نژاد ایک امریکی شہری ہادی متار نے چاقو سے حملہ کیاتھا۔

چوٹاکو کاونٹی کے ضلع اٹارنی جیسن شمٹ نے مشتبہ شخص کی پیشی کے دوران بتایاکہ‘ اسکی گردن پر چاقو کے تین ضرب‘ پیٹ پر چار ضرب اس کے دائیں آنکھ اورسینے میں پنکچرکے زخم اور اس کی دائیں رن پر زخم ائے ہیں۔

گارڈین نیوز پیپر کے لئے انٹرویو میں جب رشدی پر حملے کے متعلق ان کے ردعمل کا استفسار کیاگیاتو خان نے کہاکہ میں سمجھتاہوں یہ خوفناک اور افسوسناک ہے۔

برطانوی نیوز پیپر کو خان نے بتایاکہ رشدی سمجھ سکتا ہے کیونکہ وہ ایک مسلم خاندان سے ہے‘ ہمارے دلوں میں پیغمبراسلامؒ سے جو محبت‘ احترام اور جذبہ زندہ ہے وہ جانتا ہے۔ وہ یہ جانتا ہے۔

خان نے وضاحت کی کہ میں مذکورہ غصہ کوسمجھتاہوں مگر جو کچھ ہوا ہے اس کا حق بجانب نہیں کہہ سکتاہوں۔ خان او ررشدی کے تعلق بہت تلخ رہے ہیں۔

سال2012میں مذکورہ پاکستان تحریک انصاف چیر من نے نئی دہلی میں ایک میڈیاتقریب میں شرکت کرنے سے اس وقت انکار کردیاتھا جب انہیں رشدی کی شرکت کے متعلق جانکاری ملی تھی۔

خان نے اس تقریب جس میں وہ کلیدی خطبہ ادا کرنے والے تھے یہ کہتے ہوئے شرکت کرنے سے انکار کردیاکہ جس میں رشدی کو اس تقریب میں حصہ نہیں لیں گے‘ رشدی نے ”دنیابھر کے مسلمانوں کی دلآزاری“ کی ہے۔

رشدی کی چوتھی کتاب کی رسم اجرائی1988میں عمل میں ائی جس کی وجہہ سے اس کونو سال تک چھپ کر رہنا پڑا ہے۔ایران کے متوفی قائد آیت اللہ خمینی نے 1989میں اس کی کتاب پررشدی کوتوہین رسالت ؒ کا مرتکب قراردیاتھا اور اس کے خلاف ایک فتوی جاری کیا‘ اس کو قتل کرنے کا حکم دیاہے۔

رشدی کی کتاب کے سبب ایران سے اس کو موت کی دھمکی ملی‘ جس کے لئے اس کا سرقلم کرنے والے کسی بھی شخص کو3ملین امریکی ڈالر کی پیشکش کی گئی ہے۔