غزہ اسپتالوں کے ’قریب الختم“ پر ڈبلیوایچ او‘ ڈاکٹر س نے اسرائیل کی مذمت کی

,

   

مذکورہ انٹرنیشنل ریڈ کراس اور ریڈ کریسنٹ مومنٹ‘دنیاکا سب سے بڑا انسانی امداد کانٹ ورک نے بھی اسپتال دھماکہ کی یکساں مذمت کی ہے۔

نئی دہلی۔ غزہ میں نظام صحت کی دیکھ بھال”گھنٹوں کے بل“اور ”تباہ ہونے کے قریب“ ہے‘ طبی برداری نے اسرائیلی فوج کی طرف سے مقبوضہ فلسطینی علاقے میں اسپتالوں‘ مریضو ں اور صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنوں پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا۔

اسرائیل پر حماس کے عسکریت پسندوں کے 7اکتوبر کے حملے میں 1200افراد ہلاک اور 240بچوں‘ عورتوں اورعمر رسیدہ اسرائیلوں کو حماس نے یرغمال بنالیا ہے۔

غزہ جس کی آبادی 2.3ملین لوگوں پر مشتمل ہے حماس کے حملے کے جواب میں اسرائیل نے فضائی‘ زمین اور پابندیوں عائد کرتے تین طرفہ حملہ کیاہے۔

اس میں مذہبی مقامات‘ اسکول‘ امدادی کیمپ اور خاص پر اسپتال‘ طبی عملہ شامل تھے۔

جو خاص طور پر بین الاقوامی انسانی حقوق(ائی ایچ ایل)کے تحت محفوظ ہیں۔

حالانکہ اسرائیل کی حارحیت پر دنیابھر کے قائدین‘ تنظیمیں اوردنیابھر میں لوگ احتجاج ہررہے ہیں‘ اس کے باوجود اسرائیل اسی بات پرقائم ہے کہ اسپتالوں کے نیچے سرنگوں میں حماس نے ہتھیار چھپا کررکھے ہیں‘ ان الزامات کوحماس کی جانب سے مسترد کیاجاتا رہا ہے۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے ڈائرکٹر جنرل ڈاکٹر تیڈروس ادھانوم گھیر یسیس نے پچھلے ہفتہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایک ایمرجنسی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ 7اکتوبر سے‘ ڈبلیو ایچ او نے غزہ میں صحت کی دیکھ بھال پر 250سے زیادہ حملو ں کی تصدیق کی ہے جس میں اسپتال‘ کلینک‘ ایمبولنسیں اور مریض شامل ہیں اور مغربی کنارہ میں جب کہ اسرائیل میں صحت کی دیکھ بھا ل پر 25حملے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ”غزہ پٹی کے 36میں سے نصف اور اس کے پرائمری ہیلتھ سنٹرس اب کام نہیں کر رہے ہیں۔ جو کام کررہے ہیں وہ اپنی گنجائش سے زیادہ مریض ہونے کی وجہہ سے پریشانیوں کا سامنا کررہے ہیں“۔

ڈبلیو ایچ او کے علاوہ ڈاکٹرس ویتھاؤڈ بارڈرس‘ میڈسن سانس فرانٹیریس(ایم ایس ایف)‘ انٹرنیشنل ریڈ کراساور ریڈ کریسنٹ مومنٹ او راقوام متحدہ کے دیگر بڑی تنظیمیں نے یکساں طور پر بچوں‘ اسپتالوں‘ مریضوں اور نظام صحت پر حملے کی مذمت کی اور فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیاہے

https://x.com/ifrc/status/1725864371786494191?s=20

مذکورہ فلسطین ریڈ کریسنٹ سوسائٹی نے ایکس پر ایک بیان میں کہاکہ وہ اسپتال میں ہونے والے دھماکے سے ”خوفزدہ اورپریشان“ ہے اور اس نے بین الاقوامی برداری سے بارہا مطالبہ کیاہے کہ وہ اسرائیل پر اسپتالوں کے انخلاء کے احکامات کومنسوخ کرنے کے لئے دباؤ ڈالے۔

بیان میں کہاگیاہے کہ ’یہ جنگی جرائم ان اسپتالوں کے باربار اعلانات او ردرخواستوں کے باوجود سامنے آیاہے کہ ان احکامات پر عمل درآمد ناممکن ہے اور یہ مریضوں کے لئے سزائے موت ہے‘۔

عالمی برداریوں کی خاموشی ہے اس طرح کی کاروائیوں کے لئے حوصلہ افزاء ہوتی ہے اورمعصوم شہریوں کی زندگیوں کے لئے خطرہ بڑھ جاتا ہے۔