اسلام آباد۔ ایک پاکستانی عدالت نے جمعہ کے روز قندیل بلوچ کے بھائی محمد وسیم جو سوشیل میڈیااسٹار اورماڈل کے قتل کا اہم ملزم ہے جو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔
ڈاؤن نیوز کی خبر کے مطابق کیس میں جن دیگر مشتبہ لوگوں کا ذکر ہے جس میں عالم دین مفتی عبد القوی اور بلوچ کا دوسرا بھائی اسلم شاہین کو ملتان کی ماڈل کورٹ نے بری کردیا ہے۔
فیصلے کے مطابق مذکورہ پراسکیوشن تھا کہ ”کامیابی کے ساتھ مقدمہ مناسب شبہ جو جرم ملزمین نے انجام دیا ہے کہ ”قتل آمد“ شواہد کی بنیاد پر عدالت میں اس کے ڈی این اے کے مثبت نتائج سے ثابت ہوگیاہے“۔
اس میں مزیدکہاگیا ہے کہ ”لہذا وہ اپنی بہن کے ’قتل آمد‘ کرنے کا قصور وار پایاگیاہے“۔ اپنی سزا کاٹنے کے لئے اب وسیم کو ملتان کی سنٹرل جیل روانہ کردیاجائے گا۔
فیصلہ سنائے جانے کے بعد مفی قوی کے حامی جو عدالت کے باہر کھڑے تھے‘ پھول برساتے ہوئے ان کا استقبال کیا۔ متوفی کے والد کی درخواست پر پولیس نے مفتی قومی کا نام قتل کیس میں ملوث ہونے کے شبہ کے طور پر شامل کیاگیاتھا۔
سوشیل میڈیاپر بلوچ کے ساتھ قومی قابل اعتراض تصویر شائع ہوئے کے بعد قومی کو ”رویت ہلال“ کمیٹی سے ہٹادیاگیاتھا۔ اس تنازعہ کے پیش نظر قومی کو قومی علماء مشائخ کونسل سے بھی برخواست کردیاگیاتھا۔
ڈاؤن کی خبر کے مطابق سال2016میں وسیم نے بلوچ کو گلا گھونٹ کر قتل کردیاتھا او ریہ قتل اپنے ”وقار“ کو برقرار رکھنے کے لئے کیاگیاتھا۔
بعدازاں اس نے جرم کو تسلیم کیا کیونکہ وہ مبینہ طور پر ”بلوچ کے نام سے شرمندگی محسوس کررہاتھا“ جو سوشیل میڈیا پر اس کے قابل اعتراض ویڈیو او ربیانات کی وجہہ سے تھا۔
اگست میں قندیل کے والدین نے عدالت میں ایک حلف نامہ داخل کرتے ہوئے کہاتھا کہ ان قاتلوں کومعاف کررہے ہیں اور ان کے بیٹوں کے خلاف دائر مقدمہ واپس لیاجانا چاہئے۔
تاہم عدالت نے اس درخواست کو مسترد کرتے ہوئے مشتبہ افراد کے خلاف اپنی سنوائی کو جاری رکھا تھا۔