کلکتہ۔ سوپر اسٹار متھن چکرورتی جو فی الحال مغربی بنگال کے مختلف اضلاعوں میں بی جے پی کی تنظیمی اجلاس میں شرکت کررہے ہیں نے ہفتہ کے روز ”غیرمعلنہ“ طو رپر بی جے پی او ردائیں بازو جماعتوں کے درمیان پچھلے سال ہونے والے پنچایت انتخابات کے لئے برسراقتدار ترنمول کانگریس پارٹی کو شکست دینے کے مقصد سے اتحاد پر زوردیاہے۔
اسنسول میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے چکرورتی نے کہاکہ ویسا ہی جیسا 2011اسمبلی انتخابات میں مغربی بنگال میں ہوا تھا‘ جب 34سالہ دائیں بازو حکومت کو اقتدار سے بیدخل کرنے کے لئے تمام مختلف نظریات کی سیاسی جماعتیں ایک پلیٹ فارم پر آئے تھے۔
جب ان سے بی جے پی او ردائیں بازو کے درمیان میں اتحاد کی وکالت کرنے کی پوچھاگیاتو چکرورتی نے واضح کیاکہ ایسی باتیں سرعام اعلان نہیں کی جاتی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ”2011اسمبلی انتخابا ت سے قبل کانگریس اورترنمول کانگریس کے درمیان میں ایک اعلانیہ اتفاق رائے ہوئی تھی۔ مذکورہ بی جے پی جس کی سیاسی طاقت اس وقت ریاست میں کم تھی‘ اس نے بھی بالراست اس تبدیلی کے عنصر میں تعاون کیاتھا۔
سیاسی نظریات میں اختلاف ہوسکتا ہے۔ مگر فی الوقت تمام سیاسی طاقتوں کا اتحاد ضروری ہے“۔ اداکارسے سیاست داں بننے والے چکرورتی نے چیف منسٹر ممتا بنرجی کے اس معاملے پر سیاسی اتحاد کی تبدیلیوں کی مثال پیش کی ہے۔
چکرورتی نے کہاکہ ”ترنمول کانگریس کی شروعات سے قبل وہ کانگریس میں تھیں۔ اسی طرح میں ترنمول میں تھا‘ مگر اب بی جے پی میں ہوں۔ میں ممتا بنرجی کا بڑا مدح ہوں۔ میں وہی کررہاہوں جو انہوں نے کیاہے“۔
اس تبصرہ پر ردعمل پیش کرتے ہوئے ترنمول ترجمان کونال گھوش نے کہاکہ چکرورتی کا تبصرہ اس بات کا ثبوت ہے کہ مغربی بنگال میں بی جے پی اس قدر الجھن کا شکار ہے۔
انہوں نے کہاکہ ”یہ تمام فلمے مکالمے ہیں اس پرزیادہ توجہہ دینے کی ضرورت نہیں ہے“۔
سی پی ائی(ایم) سنٹرل کمیٹی ممبر سوجان چکرورتی نے کہاکہ متھن حقیقی زندگی میں سنیما کو ملارہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ”جب وہ ترنمول کانگرسی میں تھے تو انہوں نے بی جے پی کے خلاف تمام کے اتحاد کی دعوت دی تھی۔
اب وہ بی جے پی میں ہیں تو ترنمول کانگریس کے خلاف اتحاد کی با ت کررہے ہیں۔ مگر ہم دعوت انہیں دے رہے ہیں جو بی جے پی او رترنمول کانگریس دونوں کے خلاف ہیں وہ متحد ہوجائیں“۔