مرکز کے سپریم کورٹ میں جواب کے بعد کانگریس نے کہاکہ ”ہندنبرگ اڈانی معاملے میں جے پی سی کیوں نہیں“۔

,

   

مختلف اپوزیشن جماعتیں ایک جے پی سی کی مانگ کررہے تاکہ سارے معاملے کی جانچ کی جائے کیونکہ ان کاالزام ہے کہ کئی پی ایس بی ایس اور ایل ائی سی کو پیسوں کانقصان ہوا ہے۔


نئی دہلی۔اڈانی ہند نبرگ گروپ کے معاملے میں تحقیقات کے لئے کمیٹی پر حکومت کو کوئی اعتراض نہیں ہونے کا سپریم کورٹ میں مرکز کے اقرار کے پیش نظر کانگریس لیڈر جئے رام رمیش نے پیر کے روز حکومت سے سوال کیا کہ پھر کیوں مشترکہ پارلیمانی کمیٹی(جے پی سی) پر رضا مندی نہیں ہورہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”سالیسٹر جنرل نے سپریم کورٹ میں کہاکہ حکومت کو اڈانی پر ہند نبرگ کی رپورٹ کی جانچ میں کمیٹی پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ پھر جے پی سی پراعتراض کیوں جس پر اس بی جے پی او راس کے اتحادیوں کاقبضہ ہے؟مگر کیا مجوزہ کمیٹی ہند نبرگ اور اڈانی کی تحقیقات کریگی؟“۔

مختلف اپوزیشن جماعتیں ایک جے پی سی کی مانگ کررہے تاکہ سارے معاملے کی جانچ کی جائے کیونکہ ان کاالزام ہے کہ کئی پی ایس بی ایس اور ایل ائی سی کو پیسوں کانقصان ہوا ہے۔

حکومت نے پیر کے روز سپریم کورٹ کومطلع کیاکہ ایس ای بی ائی اور دیگر ایجنسیاں اڈانی گروپ پر ہند نبرگ کی رپورٹ کے بعد پید ا شدہ صورتحال سے نمٹنے کے لئے پوری طرح تیارہیں‘ اگر عدالت موجود ہ نظام کومضبوط بنانے کے لئے کمیٹی کے قیام کی تجویز پیش کرتی ہے تواس کی مخالفت نہیں کی جائے گی۔

انہو ں نے زوردیاکہ عدالت انہیں کمیٹی کے ناموں کی ممکنہ تجویزکے ساتھ کمیٹی کو بھیجنے کی اجازت دے سکتی ہے۔