مسلمانوں کو چیالنجس سے نمٹنے کیلئے بنکنگ سیکٹر میں بنیادیں مستحکم کرنے کی ضرورت

   

ناگہانی حالات سے مقابلہ کے لئے انشورنس لازمی، سکندرآباد کوآپریٹیو بنک کی جنرل باڈی میٹنگ سے عامر علی خاں کا خطاب

حیدرآباد۔8ستمبر (سیاست نیوز) مسلمانوں کو مختلف محاذوں پر مختلف چیالنجس سے نمٹنے کے لئے ہر ایک شعبہ حیات بالخصوص بنکنگ اور انشورنس سیکٹر میں خودکو مستحکم کرنے کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار جناب عامر علی خاں ایم ایل سی و نیوز ایڈیٹر سیاست نے کیا۔ وہ 8؍ستمبر کو سکندرآباد کوآپریٹیو بنک کی 26ویں سالانہ جنرل باڈی میٹنگ سے مخاطب تھے۔ وائس چیرمین جناب سید ظہورالدین نے صدارت کی۔ جناب عامر علی خاں نے کہا کہ مسلمانوں کو اپنی معاشی و اقتصادی بنیادوں کو مستحکم کرنے کی ضرورت ہے۔ مائیکرو فینانس پر خصوصی توجہ اور مسلم انتظامیہ کے زیر انتظام بنکوں کے استحکام کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بنکنگ سے متعلق بعض امور پر اسلامی تعلیمات اور بنکنگ اصولوں کی روشنی میں قوم کو اختلافات کی یکسوئی کرنی چاہئے۔ نونامزد کردہ ایم ایل سی نے کہا کہ ہر ا یک دہائی کے بعد ملت کی معاشی حالت کسی نہ کسی وجہ سے متاثر ہوتی ہے۔ کبھی فسادات کی وجہ سے تو کبھی ناگہانی آفات کی وجہ سے۔ ان حالات سے نمٹنے کے لئے انشورنس لازمی ہے۔ جناب عامر علی خاں نے اس بات کا تیقن دیا کہ تلنگانہ میں اقلیتوں کے بجٹ میں اضافہ اور اس کے صحیح استعمال کے لئے یہ وہ چیف منسٹر سے نمائندگی کریںگے۔ انہوں نے سکندرآباد کوآپریٹیو بنک کو 26سال کی تکمیل پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے اس کی کارکردگی کی ستائش کی۔انہوں نے تعلیم اور معاشی شعبوں میں اقلیتوں کی ترقی کے لئے ممکنہ اقدامات کا تیقن دیا۔ اس موقع پر جناب عامر علی خاں کو مختلف شخصیات کی جانب سے تہنیت پیش کی گئی۔ جناب سید ظہورالدین نے سکندرآباد کوآپریٹیو بنک کی 26سالہ کارکردگی پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ تلنگانہ میں 52 کوآپریٹیو بنکس ہیں ان میں سکندرآباد کوآپریٹیو بنک ایک اقلیتی بینک کے طور پر نمایاں خدمات انجام دے رہا ہے۔ زمانہ کے نشیب و فراز سے یہ غیر متاثر رہا۔ انہوں نے ملت کے صاحب ثروت افرا دسے اپیل کی کہ وہ اس بنک کو مستحکم بنائیں تاکہ یہ قوم کی زیادہ سے زیادہ خدمات انجام دے سکے۔ ڈاکٹر شعیب احمد خان نیفرالوجسٹ نے بھی انشورنس کی ضرورت پر زور دیا۔ پروفیسر مصطفیٰ علی سروری نے دینی مدارس اور جامعات کی جانب سے بنکوں میں رقومات ڈپازٹ کرنے کا مشورہ دیا اور بنکوں میں مسلمانوں کی ڈپازٹ پر جمع ہونے والی سود کی رقم کو فلاحی کاموں میں استعمال کرنے کی ترغیب دی۔پروفیسر انور خاں، ڈاکٹر میر اکبر علی خاں نے بھی خطاب کیا۔ جناب شمشاد قادری، پروفیسر انور خاں، شجاعت علی صوفی، سید خالد شہباز، شہاب الدین ہاشمی اس اجلاس میں موجود تھے۔ جناب سید ضیاء الدین سی ای او بینک کی قرأت کلام پاک سے آغاز ہوا۔ سید ظہورالدین نے شکریہ ادا کیا۔