مغربی بنگال میں طوفان امفان سے عام زندگی درہم برہم

,

   

مہاجر مزدوروں کو واپس لانے والی خصوصی ٹرینیں 26 مئی تک ریاست سے نہ چلانے چیف سیکریٹری کی ریلوے بورڈ سے درخواست
نئی دہلی۔ 23 مئی (سیاست ڈاٹ کام) مغربی بنگال کی چیف منسٹر ممتا بنرجی نے وزارت ریلوے سے کہا کہ طوفان امفان کے پیش نظر ریاست کو 26 مئی کو شرامک خصوصی ٹرینیں روانہ نہ کی جائیں۔ مغربی بنگال کے چیف سیکریٹری راجیو سنہا ریلوے بورڈ کے چیرمین وی کے یادو کے نام اپنے ایک مکتوب مورخہ 22 مئی میں کہا ہے کہ 20-21 مئی کو سوپر سائیکلون امفان کے سنگین اثرات سے دوچار ہونا پڑا ہے جس سے انفراسٹرکچر کو بھاری نقصانات پہنچے ہیں۔ مغربی بنگال حکومت کی طرف سے روانہ کردہ اس مکتوب میں کہا گیا ہے کہ ’ایک ایسے وقت جب اضلاع میں مقامی انتظامیہ جات راحت و بازآبادکاری کے انتظامات میں مصروف ہیں، لہذا آئندہ چند دن تک خصوصی ٹرینوں کی آمد سے نمٹنا ممکن نہ ہوگا چنانچہ درخواست کی جاتی ہے کہ 26 مئی تک مغربی بنگال کو کوئی ٹرین روانہ نہ کی جائے‘۔ سوپر سائیکلون امفان سے مغربی بنگال میں کم سے کم 86 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ عام زندگی بدترین موسمی حالات کے سبب بری طرح درہم برہم ہوچکی ہے اور سرکاری حکام معاملات زندگی بحال کرنے کی سخت جدوجہد میں مصروف ہیں۔ ملک میں خوفناک وباء کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کیلئے نافذ کردہ لاک ڈاؤن کے بعد مہاجر مزدوروں کو واپس لانے کیلئے شروع کردہ خصوصی ٹرینوں کی سب سے کم تعداد مغربی بنگال پہنچی ہے۔ جس کے پیش نظر وزیر داخلہ امیت شاہ نے اپنے ایک مکتوب میں یہ الزام بھی عائد کیا تھا کہ بنگال اپنے مہاجر مزدوروں کو واپس ہونے کی اجازت نہیں دے رہا ہے۔ بعدازاں یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ ان ٹرینوں کو چلانے کیلئے متعلقہ ریاستوں کی اجازت کی کوئی ضرورت نہیں ہوگی چنانچہ وزیر ریلوے پیوش گوئل نے مغربی بنگال کی حکومت سے اپیل کی تھی کہ مائیگرینٹ ورکرس کی خصوصی ٹرینوں کو ریاست میں آنے کی اجازت دی جائے۔ یکم مئی سے تاحال 2,000 شرامک اسپیشل ٹرینس چلائی گئی ہیں جن کے ذریعہ 31 لاکھ مہاجر مزدوروں کو ان کے متعلقہ مقامات تک پہنچایا گیا ہے۔ مغربی بنگال میں تاحال 35 ٹرینوں منسوخ کی جاچکی ہیں۔ اس دوران طوفان امفان کے سبب لاکھوں افراد بے گھر ہوگئے ہیں۔ چہارشنبہ کو ریاست کے کئی اضلاع میں بڑے پیمانے پر تباہی دیکھی گئی جہاں ہزاروں درخت جڑ سے اکھڑ گئے اور کچے مکانات طوفانی ہواؤں میں اُڑ گئے۔ نشیبی علاقوں میں واقع کئی بستیاں جھیلوں اور تالاب میں تبدیل ہوچکی ہیں۔ سرکاری ذرائع کے مطابق طوفان سے کم سے کم 10 لاکھ گھر بری طرح تباہ ہوئے ہیں جس سے راست طور پر 1.5 کروڑ افراد زد میں آئے ہیں۔

بنگال میں برقی ، پانی کی سربراہی پر احتجاج ، صبر کیلئے ممتابنرجی کی تلقین
کولکتہ ۔ /23 مئی (سیاست ڈاٹ کام) سمندری طوفان سے متاثرہ بنگال میں آج آرمی کو تعینات کردیا گیا جو بچاؤ اور راحت کاری کاموں میں ریاستی نظم و نسق کی مدد کرے گی ۔ اس دوران اپوزیشن بی جے پی کی قیادت میں کولکتہ میں برقی اور پانی کی سربراہی میں خلل پر کئی جگہوں پر احتجاج کیا گیا ۔ چیف منسٹر ممتابنرجی نے بحران کے دوران ایسی حرکت کو گھٹیا سیاست قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ حالات سب پر عیاں ہے۔ ہم کورونا بحران کے ساتھ ساتھ یکایک طوفان میں الجھ گئے ہیں ۔ یہ وقت صبر کے ساتھ حکومت اور دیگر تنظیموں سے تعاون کرنے کا ہے ۔ لیکن بعض سیاسی عناصر اسے بھی سیاسی فائدہ اٹھانے کا موقع بنانا چاہتے ہیں ۔برقی ، پانی کی سربراہی بحالی کیلئے اقدامات جاری ہیں۔