ملک مشکل ترین دور میں حکومت ایران کا اعتراف

,

   

ایران میں احتجاج کرنے والے 100 رہنما گرفتار
تہران /24 نومبر ( سیاست ڈاٹ کام) ایرانی حکومت کے ترجمان علی الربیعی نے اعتراف کیا کہ ملک اپنے مشکل ترین دور سے گذر رہا ہے۔الربیعی نے مزید کہا کہ امریکا کی طرف سے عا ئد کردہ پابندیوں کی کوئی حیثیت نہیں۔ یہ محض تزویراتی غلطی کے مترادف ہیں۔قبل ازیں ایران کی خبر گان کونسل نے مظاہرین کو “تخریب کار ، قومی سلامتی کے دشمن اور موقع پرست قرار دے کران کے خلاف سخت قانونی کارروائی پر زور دیا تھا۔ بیان میں کہا گیا کہ امریکا ، اسرائیل اور مجاھدین خلق تنظیم ایران میں مظاہروں اور تشدد کو ہوا دینے میں ملوث ہیں۔ایران سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق پاسداران انقلاب نے مظاہرے روکنے کے لیے جامعات کے طلبا کے خلاف وسیع کریک ڈآن شروع کیا ہے۔ گذشتہ روز “تہران” یونیورسٹی کے دسیوں طلبا کو حراست میں لیے جانے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔احتجاج کے دوران ایرانی حکومت کی جانب سے انٹرنیٹ تک رسائی معطل کرنے کے جواب میں امریکی وزارت خزانہ نے ایرانی مواصلات کے وزیر محمد جواد آذری پر پابندیاں عاید کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ایرانی پولیس نے ملک میں جاری حکومت مخالف مظاہروں کے خلاف کریک ڈائون کے دوران احتجاج کرنے والے 100 اہم رہنماؤں کو حراست میں لینے کا دعویٰ کیا ہے۔ خبر رساں اداروں کے مطابق ایرانی عدلیہ کے ترجمان نے ٹویٹر بیان میں کہا ہے کہ ایرانی سپاہ پاسداران انقلاب نے ملک بھر میں مظاہرین کے 100 رہنماؤں کو گرفتار کیا ہے۔ ایرانی نیوز چینل کے مطابق جمعہ کے روز رہبر اعلیٰ خامنہ ای کے مندوب اور تہران کی جامع مسجد کے خطیب احمد خاتمی نے کہا تھا کہ پر امن احتجاج ہر ایک کا حق ہے اور کسی کو پرامن احتجاج سے نہیں روکا گیا۔ انہوں نے مظاہرین کے خلاف طاقت کے استعمال کی تردید کی اور کہا کہ مظاہرین کی آڑ میں ان کی صفوں میں موجود شرپسندوں کے خلاف کارروائی کی گئی جو احتجاج کی گاڑی میں سوار ہو کرملک کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔ دریں اثنا ایرانی پاسداران انقلاب نے جمعہ ہی کے روز اعتراف کیا تھا کہ پہلے دن 28 صوبوں کے 100 شہروں میں مظاہرے ہوئے۔ علاوہ ازیں عرب ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایران کے بعض اعلیٰ عہدے داروں نے کہا ہے کہ مغربی صوبے کرمان شاہ اور دوسرے علاقوں میں فوج اور سپاہ پاسداران انقلاب کے اہل کاروں نے پْرتشدد مظاہروں پر قابو پانے میں پولیس کی مدد کی ہے۔ انہوں نے مظاہرین کی صفوں میں امریکی ایجنٹوں کے درآنے کا الزام عائد کیا ہے۔