منی پور۔کھوکین گالوں میں پیش ائے تازہ تشدد کے واقعات میں 3کی موت‘2زخمی

,

   

امپال۔کشیدگی کاشکار منی پور میں پیش ائے تازہ تشدد کے واقعات میں کم ازکم تین لوگ بشمول ایک خاتون کی موت ہوگئی ہے وہیں دو زخمی ہوئے ہیں‘ پولیس کا کہنا ہے کہ جمعہ کے روز منی پور کے کھوکین گاؤں میں مشتبہ عسکریت پسندوں نے اس کام کو انجام دیاہے۔

ضلع مغربی امپال اور کانگپوکپی کے درمیان سرحد پر کھوکین گاؤں ہے اور مشتبہ عسکریت پسندوں اور متاثرین کا تعلق علیحدہ کمیونٹیوں سے ہے۔

پولیس کے مطابق مذکورہ شدت پسند جو خاکی ڈریس پہنے اور ملٹری کی گاڑی چلا رہے تھے جمعہ کی صبح کھوکین گاؤں پہنچے اور اٹومٹیک رائفلوں سے گاؤں والوں پر فائرینگ شروع کردی۔

میتی کمیونٹی پرہلاکتوں کا الزام لگاتے ہوئے انڈیجینیس ٹرابل لیڈر فورم(ائی ٹی ایل ایف) نے کہاکہ عسکریت پسندوں کی جانب سے دیکھائی جانے شدید ناراضگی کی یہ واقعہ ایک مثال ہے اور حملہ آوروں کے خلاف سخت کاروائی کی مانگ کی ہے۔

ائی ٹی ایل ایف نے ایک بیان میں کہاکہ”مرکزی وزیرداخلہ کی جانب سے اعلان کردہ امن کے عمل کا یہ واقعہ خلاف ورزی ہے۔ہم اتھارٹیز پر زوردیتے ہیں کہ وہ مذکورہ عسکریت پسندوں کے خلاف شدید کاروائی کریں“۔

اس میں کہاگیاہے کہ ایک مہلوک دھومکھوئی کی ساکن کو اس وقت گرجا گھر میں گولی مارکر ہلاک کردیاگیا جب وہ صبح اولین ساعتوں کا دعا کررہی تھی۔کھوکین گاؤں میں حالات پر قابو پانے کے لئے فوج اورنیم فوجی دستوں کے زائد کالم تعینات کردئے گئے ہیں۔

درایں اثناء دیگر دو اضلاعوں سے گھر کو جلانے کی خبروں کے بشمول تشدد کے واقعات کی رپورٹس ملی ہیں۔ مگر عہدیداروں کی جانب سے اب تک اسکی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔