نصیر الدین شاہ نے انوپم کھیر کو ’موقع پرست مسخرہ“ قراردیا‘ کہاکہ جے این یو جانے کے بعد دپیکا پدکون کی مقبولیت میں کوئی کمی نہیں ائی ہے

,

   

نصیر الدین شاہ دپیکا پدکون کی جے این یو طلبہ کی حمایت اور سیاسی معاملات میں ان کی رائے کے مطابق دیگر بڑے ستاروں کے آواز اٹھانے سے گریز پر بات کی ہے

نئی دہلی۔جواہرلال نہریو یونیورسٹی کے لئے اداکارہ دپیکا پدکون کے دورے کی حمایت کرتے ہوئے نصیر الدین شاہ نے اس کو ”بہادری“ قراردیا۔

دی وائیر کے ساتھ حالیہ انٹرویومیں نصیر نے سی اے اے کے خلاف احتجاجی مظاہروں‘ بڑے بالی ووڈ کے ستاروں کی اس پر خاموشی‘ طلبہ کے احتجاج اور دپیکا پدکون کی ان کے ساتھ حمایت پر تفصیلی بات چیت کی ہے۔

YouTube video

جب ان سے پوچھا گیاکہ برسراقتدار پارٹی کے خلاف اپنی رائے پر آواز اٹھانے سے ایک اداکارہ یا اس کی فلم جس سے وہ جوڑا ہے نقصان ہوسکتا ہے‘ نصیر نے کہاکہ مذکورہ اداکار عام طور پر صرف اپنے لئے سونچتا ہے۔

انہوں نے پھر جے این یو جانے پر دیپکا کے حوصلے کی ستائش کی۔انہوں نے کہاکہ ”دپیکا جیسے لڑکی کی بہادری کی آپ کو ستائش کرنا چاہئے جو فی الحال اونچے مقام پر ہے اور اس نے ایسا قدم اٹھایا۔

حالانکہ اس کے پاس کھونے کو بہت کچھ ہے“۔اس کو اس بات کا بھی یقین تھا کہ جو لوگ اس کی مخالفت کررہے ہیں وہ سب بھول جائیں گے۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ”چلو دیکھتے ہیں وہ اس کو کیسے لے رہی ہے۔ کچھ انڈروسمنٹ کھودیں گی۔کیا وہ اس سے غریب ہوجائیں گی؟کیا ان کی مقبولیت میں کمی اجائے گی؟کیاوہ اب پہلے کی طرح خوبصورت نہیں دیکھائیں دیں گی؟ان کے سب کے قریب وہ بہت جلد یا پھر تاخیر سے ائیں گی۔ فلم انڈسٹری کا گاڈ ایک ہی ہے او روہ ہے پیسہ“۔

ٹوئٹر پر حکومت کی پالیسیوں کی ستائش کرنے والے اور کھلے عام حکومت کی ستائش کرنے والے ’ایک چہارشنبہ‘میں ساتھ کام کرنے والے انوپم کھیر کے لئے نصیر کے پاس قابل احترام الفاظ نہیں تھے۔

انہوں نے کہاکہ ”انوپم کھیر جیسا شخص نہایت مخلص رہا ہے۔ میں نہیں سمجھتا کہ اس کو سنجیدگی سے دیکھنا چاہئے۔ وہ ایک مسخرا ہے۔

این ایف ڈی اور ایف ٹی ٹی ائی کے ان کے ساتھیوں سے پوچھیں تو وہ انوپم کے مسخرے کے پن کے متعلق بتائیں گے۔ وہ اس کے خون میں ہے۔ اس کوکوئی تبدیل نہیں کرسکتا ہے“۔

قبل ازیں نومبر میں نصیر الدین شاہ 100نامور ان مسلم شہریوں میں تھے جنھوں نے سپریم کورٹ کے ایودھیا فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست کی مخالفت کی تھی‘

اور کہاتھا کہ مسلئے کو زندہ رکھنا کمیونٹی کے لئے نقصاندہ ثابت ہوگا۔

چند سال قبل نصیر الدین شاہ اس وقت تنازعہ میں گھیرے تھے جب انہوں نے کہاتھا کہ وہ ملک میں بڑھتے فرقہ وارانہ ماحول کے پیش نظر اپنے بچوں کے مستقبل کو لے کر فکر مند ہیں