نماز پڑھنے والوں کو لات مارنے والے دہلی پولیس کے اہلکار کو برطرف کریں: جمعیت علمائے ہند

,

   

دہلی پولس کے سب انسپکٹر منوج کمار تومر نے جمعہ کے روز شمالی دہلی کے اندرلوک علاقے میں ایک سڑک پر نماز ادا کرنے والے چند لوگوں کو ڈنڈے اور لاتیں ماریں۔

نئی دہلی: دہلی پولیس کے ایک سب انسپکٹر کے شمالی دہلی میں ایک سڑک پر نماز ادا کرنے والے چند لوگوں کو لات مارنے کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے، ممتاز مسلم تنظیم جمعیۃ علماء ہند نے جمعہ کو مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے افسر کی خدمات کو ختم کرنے کی اپیل کی۔ .


دہلی پولیس کے سب انسپکٹر منوج کمار تومر نے جمعہ کے روز شمالی دہلی کے اندرلوک علاقے میں ایک سڑک پر نماز ادا کرنے والے چند لوگوں کو ڈنڈے مارے اور لاتیں ماریں، جس کے نتیجے میں سینکڑوں مقامی لوگوں نے فورس کے خلاف احتجاج کیا، جس نے اہلکار کو فوری طور پر معطل کر دیا۔


اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد سیاسی رہنماؤں سمیت سماج کے مختلف طبقوں کے لوگوں نے سب انسپکٹر کے اس فعل کی مذمت کی۔

یہ واقعہ اندرلوک میٹرو اسٹیشن کے قریب دوپہر دو بجے کے قریب نماز جمعہ کے دوران پیش آیا۔ پولیس اہلکار کی یہ حرکت کیمرے میں قید ہوگئی اور اس کے بعد سے یہ ویڈیو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر وائرل ہوگئی۔


مولانا محمود مدنی، جو جمعیت کے ایک دھڑے کے سربراہ ہیں، نے نماز ادا کرنے والوں پر پولیس افسر کے جسمانی حملے کی شدید مذمت کی۔


شاہ کو لکھے گئے خط میں مدنی نے نشاندہی کی کہ اس طرح کے واقعات نہ صرف اعتماد کے ایک اہم خسارے کو گہرا کرتے ہیں بلکہ ملک کی عالمی ساکھ کو بھی داغدار کرتے ہیں۔


انہوں نے مسلم کمیونٹی پر دیرپا نفسیاتی اثرات پر زور دیا جب قانون نافذ کرنے والے اہلکار ایسی حرکتوں کے مرتکب ہو جاتے ہیں۔


شاہ کو لکھے گئے اپنے خط میں، مدنی نے “نفرت سے بھرے اقدامات” کے ذمہ دار پولیس افسر کی خدمات کو فوری طور پر ختم کرنے پر زور دیا۔


انہوں نے زور دے کر کہا کہ تومر کا طرز عمل فرقہ پرست طاقتوں سے متاثر اسلامو فوبک رویہ کی عکاسی کرتا ہے۔


مدنی نے دہلی میں خطرناک “مسلم مخالف ماحول” پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔