تیاگی جو خود کو بی جے پی کا سیاست داں بتاتے ہیں پر پولیس نے ایک خاتون کے ساتھ مارپیٹ او ربدسلوکی کامقدمہ درج کیاہے۔
نوائیڈا۔ اترپردیش حکومت کے اہلکاروں نے پیر کی صبح ایک بلڈوزر کا استعمال کرتے ہوئے مفرور سیاسی لیڈر شریکانت تیاگی کے نوائیڈا کے مکان کے باہر کی گئی غیرقانونی تعمیرات کو منہدم کیاہے۔
ایک اہلکار نے پی ٹی ائی کو بتایاکہ سٹی سیکٹر93بی میں گرانڈ اومیکسی سوسائٹی میں تیاگی کے گروانڈ فلور عمارت کے باہر کی گئی غیر قانونی تعمیرات کو نوائیڈا اتھاریٹی نے صبح 9بجے قریب منہدم کردیاہے۔ اپنے فلیٹ کے سامنے سوسائٹی کے مشترکہ علاقے کے ایک حصہ پر تیاگی نے قبضہ کرتے ہوئے عارضی ڈھانچہ پلرس اورٹائلس کا استعمال کرتے ہوئے تعمیر کیا ہے۔
انہوں نے اپنی رہائش گاہ کے سامنے ایک پارک میں شجرکاری کا بھی کام کیاہے۔تیاگی جو خود کو بی جے پی کا سیاست داں بتاتے ہیں پر پولیس نے ایک خاتون کے ساتھ مارپیٹ او ربدسلوکی کامقدمہ درج کیاہے۔
مذکورہ عورت نے سوسائٹی کے مشترکہ حصہ میں تیاگی کی شجر کاری پر اعتراض کیاتھا۔ تیاگی نے دعوی کیاہے کہ اس نے جوکیاہے وہ اس کا حق ہے۔
پچھلی رات سے سوسائٹی میں پولیس کی بھاری جمعیت تعینات کردی گئی‘ یہاں تک کے گرانڈ اومیکس مکینوں کے ساتھ سینئر عہدیداروں نے بات چیت بھی کی۔
انہوں نے حکومت کے ”بلڈوزر‘‘ کے اقدامات کی ستائش کی لیکن تیاگی کی عاجلانہ گرفتاری کی بھی مانگ کی اس کے علاوہ انہوں نے اس موقع پر ایک دوسرے میں میٹھائیوں کی بھی تقسیم عمل میں لائی۔
سوسائٹی کے ایک معمر مکین نے رپورٹرس کو بتایاکہ ”پچھلے تین سالوں سے ہم یہ غیرمجاز قبضوں کامعاملہ اٹھارہے ہیں اور بالآخر اب یہ انجام پایاہے۔
اس کے لئے ہم اترپردیش حکومت او رنوائیڈا اتھاریٹی کے شکر گذار ہیں“۔ اس سوسائٹی میں 1000فیملیاں مقیم ہیں۔