اویسی کا کہنا ہے کہ نوپور شرما بھی دہلی چیف منسٹر کے عہدے کی دعویدار بن سکتی ہیں
حیدرآباد۔کل ہند مجلس اتحادالمسلمین(اے ائی ایم ائی ایم) صدر اسدالدین اویسی نے شان رسالت ؐ میں گستاخی کرنے والے بی جے پی کی برطرف ترجمان نوپور شرما کی گرفتاری کا مطالبہ کیا اور کہاکہ ہندوستان کے قانون کے مطابق شرما کے خلاف کاروائی کی جانی چاہئے۔
اویسی نے مزیدکہاکہ نوپور شرما کو ایک بڑی لیڈر کے طور پر پیش کیاجائے گا اور وہ دہلی چیف منسٹر کے عہدے کی دعویدار بھی بن سکتی ہیں۔ اویسی نے کہاکہ ”نوپور شرما کو گرفتار کیاجانا چاہئے اور شرما کے خلاف ہندوستان کے قانون کے مطابق کاروائی کی جانی چاہئے۔
میں جانتا ہوں اگلے چھ سے سات ماہ میں نوپور شرما کو ایک بڑا لیڈر بنایاجائے گا۔ یہ بھی ممکن ہے کہ نوپور شرما کو دہلی چیف منسٹر کا امیدوار بنایاجائے“۔
انہوں نے مزید کہاکہ بی جے پی نوپور شرما کو بچارہی ہے اور تلنگانہ چیف منسٹر سے شرما کی گرفتاری اورریاست تلنگانہ لانے کا استفسار بھی کیاہے۔اویسی نے کہاکہ ”بی جے پی نوپور شرما کو بچارہی ہے او رہم نے وزیراعظم سے درخواست کی تھی اور انہوں نے ایک لفظ بھی ادا نہیں کیاہے۔
اے ائی ایم ائی ایم نے ایک شکایت کی او رایک ایف ائی آر بھی درج کرائی ہے۔میں کوتوال شہر اور چیف منسٹر تلنگانہ سے کہہ رہا ہوں کہ پولیس کو دہلی روانہ کریں اور محترمہ کو گرفتارکرکے یہاں لائیں۔آپ کو انہیں یہاں لانے پڑیگا“۔
انہدامی مہم کے خلاف اترپردیش حکومت کو مزید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ”الہ آباد‘ پریاگ راج میں افرین فاطمہ کے گھر کو منہدم کردیاگیاہے‘ کیوں مہندم کیاگیا؟ کیونکہ ان کے والد نے احتجاج منظم کیاتھا۔ قدرتی انصاف کے اصول ائین کا بنیادی ڈھانچہ ہے۔ کون فیصلہ کریگا؟۔
اگر انہوں نے منظم کیا ہے یا نہیں اس کا فیصلہ عدالت کریگی۔ مذکورہ عدالت انصاف کریگی اور عدالت ان کی بیوی اور بچوں کو سزا نہیں دے گی“۔ اس سے قبل مہارشٹرا کانگریس لیڈر نسیم خان نے بھی بی جے پی کی برطرف ترجمان نوپورشرما اورنوین کمار جندال کی فوری گرفتاری کی مانگ کی تھی۔
گیان واپی معاملہ پر ایک ٹیلی ویثرن مباحثہ کے دوران شرما نے پچھلے ماہ شان رسالتؐ میں گستاخی کی تھی۔مختلف ریاستوں بشمول پنجاب‘ دہلی‘ مہارشٹرا‘ گجرات‘ مغربی بنگال‘ جھارکھنڈ او راترپردیش میں شرما او ر جندال کے گستاخانہ ریمارکس کے خلاف احتجاجی مظاہرے پیش ہوئے ہیں۔
مذکورہ احتجاجی مظاہرے اترپردیش‘ مغربی بنگال او رجھارکھنڈ میں پرتشدد ہوگئے تھے۔ پرتشدد احتجاج کے دوران رانچی میں دولوگ ہلاک بھی ہوگئے ہیں۔
اترپردیش چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ نے ریاست کے مختلف شہروں میں امن وامان کو مکدر کرنے کے واقعات میں ملوث افراد کے خلاف کاروائی کرنے پولیس عہدیداروں کو چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ نے مکمل آزادی دی ہے۔
پنجاب میں مظاہرین نے شرما او رجندال کی گرفتاری کی مانگ کی وہیں اترپردیش میں جمعہ کی نماز کے بعد نعرے بازی او رپتھراؤ کے واقعات درج ہوئے ہیں۔ مذکورہ بی جے پی قائدین کے متنازعہ بیانات پر خلیجی ممالک کی جانب سے تیکھا ردعمل سامنے آیاہے۔
ہندوستان نے کہا کہ اقلیتوں کے خلاف متنازعہ بیانات دینے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی گئی ہے۔
درایں اثناء وزرات داخلی امور(ایم ایچ اے) نے ریاستوں اور یونین ٹریٹریز کے پولیس سربراہان سے استفسار کیا ہے کہ وہ چوکس رہیں کیونکہ انہیں نشانہ بنایاجاسکتا ہے۔