لندن۔ بھگوڑے ہیرا کاروباری نیراؤ مودی کی حوالگی معاملہ میں یونائٹیڈ کنگ ڈم کے ایک جج نے جمعہ کے روزکہا کہ 25فبروری کے روز اپنا فیصل سنائیں گے۔ لندن کے ویسٹ منسٹر مجسٹریٹ پر آج نیراؤ مودی کی حوالگی کے متعلق جاری سنوائی اختتام کو پہنچی ہے۔
ضلع جج سامیول گوزی نے مقرر وقت کی تصدیق کی ہے۔ نیراؤ مودی جو ہندوستان کو پنجاب نیشنل بینک(پی این بی) کے لئے ایک انداز ے کے مطابق 2بلین امریکی ڈالر کے دھوکا دھڑی معاملہ میں ہندوستان کو مطلوب ہے‘ کویکم ڈسمبر کے روز لندن میں ویسٹ منسٹر مجسٹریٹ عدالت کے ایک جج نے دوبارہ ریمانڈ پر بھیجا ہے۔
چیف مجسٹریٹ ایما اربھوتھوناٹ مارچ2019میں ہوئی اسکی گرفتاری کے بعد سے مسلسل چار ہفتوں میں ایک مرتبہ ”کال اور ہیرانگ“پر 49سالہ نیراؤ مودی ساوتھ لندن کی ونڈس ورتھ جیل سے ویڈیو لنک کے ذریعہ عدالت میں پیش ہوئے تھے۔
مودی کی جانب سے دائر کردہ ضمانت کی متعدد درخواستوں کو مسترد کردیاگیاہے جبکہ سکیورٹی کے طور پر ہر درخواست میں رقم بڑھاکر ادا کرنے کی بات بھی کہی گئی ہے اور ضمانت کے سخت قواعد پر بھی رضامندی کا اظہارکیاگیاتھا۔
پچھلے سال نومبر کی سنوائی میں جج گوزی نے جج اربھوتھوناٹ کی جانب سے کنگ فیشر ائیرلائنس کے کاروباری وجئے مالیہ کے متعلق سنائے گئے فیصلہ کا حوالہ دیاتھا جس کے خلاف بھی ہندوستان کو حوالگی کا ایک معاملہ عدالت میں زیر دوراں ہے۔
مالیہ بھی اسی طرح کی یوکے قانونی چارہ جوئی کا فی الحال سامنا کرتے ہوئے ہوم سکریٹری پریتی پٹیل کی جانب سے حوالگی کے متعلق قطعی فیصلے کے منتظر ہے۔
پنجاب نیشنل بینک میں دھوکہ دہی کے علاوہ منی لانڈرنگ اور شواہد مٹانے اور گواہوں کے ساتھ چھیڑچھاڑ کرنے کا معاملہ بھی درج ہے۔ سی بی ائی نے الزام لگایاہے کہ مودی اور پی این بی کے متعدد ملزمین کی ملی بھگت کے ساتھ
نیراؤ مودی کے زیر قبضہ کمپنیوں کے ”لیٹر آف انڈرسٹانڈنگ“ کے ذریعہ قرض حاصل کیاگیاہے جس کے لئے کسی قسم کی قرض کے لئے درکار جانچ کو نظر انداز کرتے ہوئے یہ کام کیاگیاہے‘ ان الزامات کو مودی نے مسترد کردیاہے۔
مودی نے یہ بھی دعوی کیاکہ عدالت کاروائی کا سامنا کرنا کے لئے ان کی صحت ٹھیک نہیں ہے وہ ذہنی پریشانی کا شکار ہوگئے ہیں۔