کرائس چرچ۔نیوزی لینڈ کی دومساجد میں جب لوگ جمعہ کے روز نماز ادا کرنے کی تیاری کررہے تھے‘وہاں پر اندھادھند فائرینگ کے ذریعے درجنوں لوگوں کو شہید کردیاگیا۔اس دہشت گرد حملے میں49سے زائد لوگ شہید اور چالیس سے زائد لوگ شدید طور پر زخمی ہوگئے ہیں۔
کرائس چرچ میں پیش ائے اس واقعہ کے ضمن میں پولیس نے تین مرد اور ایک عورت کو تحویل میں لیاہے۔ان میں سے ایک پر قتل کا الزام عائد کیاگیاہے۔
پولیس نے حملہ آور کی پہچان نہیں بتائی ‘ لیکن ایک شخص نے اپنا نام ورنٹ ٹورنٹ عمر 28سال بتاتے ہوئے اس قتل عام کا فیس بک پر راست ٹیلی کاسٹ کیا۔
چلو پارٹی شروع کرتے ہیں کہہ کر اس کے گولیاں کی بوچھار شروع کردی۔
حملے سے قبل اس نے فیس بک پر اپنا 74صفحات کا منشور پوسٹ کیا ‘ جس میں بیرونی ممالک سے آکر بسنے والے خاص کر مسلمانوں کے خلاف نفرت کی اُگلی۔اس کا کہناتھا کہ بدلہ لینا او رڈر پھیلانا ہی اس کا مقصد ہے۔
پچاس لاکھ کی آبادی پر مشتمل نیوزی لینڈ عام طور پر پرامن ملک مانا جاتا ہے۔نسلی امتیاز کے سلسلے میں یہ نیوزی لینڈ کا سب سے بڑا واقعہ ہے۔
نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے اس کو دہشت گردانہ واقعہ قراردیا ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی نے بھی واقعہ کی سخت مذمت کی۔
انہو ں نے کہاکہ دنیا میں نفرت او ردہشت کی کوئی جگہ نہیں ہے۔