رام بھگت گوپال جس کو 2020جنوری میں دہلی فسادات کے دوران جامعہ ملیہ اسلامیہ کے باہر مخالف سی اے اے احتجاجیو ں پر گولیا ں چلانے کے واقعہ میں گرفتاری کے فوری بعد جیل سے رہائی کے لئے ضمانت حاصل کرلی تھی‘ پھر ایک مرتبہ اپنے انسٹاگرام کے ایک متنازعہ ویڈیو کی وجہہ سے سرخیوں میں ہے۔
ٹوئٹر پر منظرعام میں آنے والے ویڈیو ز میں درحقیقت یہ اس کے انسٹاگرام پر شیئر کئے گئے تھے‘ لوگوں کا ایک گروپ ایک مبینہ”گاؤ تسکر“ کو گھسیٹ کر ایک گاڑی میں ڈالتا دیکھائی دے رہا ہے۔ ان لوگوں کے ہاتھوں میں بندوقیں رائفلیں ہیں اور ایک بے بس شخص کو گھسیٹ کر گاڑی میں ڈال رہے ہیں۔
ایک ا ورویڈیو میں لوگوں کی طرف اشارہ کرتی ہوئی ایک بندوق دیکھائی دیتی ہے‘ جس کو دیکھ کر لوگ گھر میں خوف کے مارے گھس جاتے ہیں اور اپنے گھروں کے دروازے بند کرلیتے ہیں۔ کیپشن میں لکھا ہے کہ”گاؤ رکشہ دل میوات“۔
تاہم انسٹاگرام پر یہ ریلیس برقرار نہیں ہے۔ رام بھگت گوپال جس کے 13.1ہزار فالورس ہیں نے اپنے پروفائیل بھی پرائیوٹ کرلی ہے۔ اسکو گوڈسے2.0بھی کہاجاتا ہے
رام بھگت گوپال کون ہے؟
ایک نوجوان جس نے خود کو رام بھگت گوپال کے نام سے متعارف کروایا‘ پر 30جنوری2020کو مخالف سی اے اے مظاہرین پر گولیاں چلانے کا ایک مقدمہ درج ہوا ہے۔ اس وقت ایک نابالغ کے طور پر اس مقدمہ درج ہوا چند ماہ کے بعد وہ ضمانت پر رہا کردیاگیا۔
وہ اکثر خود کی تعریف پر مشتمل اس کی’بہادری‘ کے ویڈیو اپنے سوشیل میڈیا اکاونٹس پر پوسٹ کرتا رہتا ہے‘ ا س میں زیادہ تربندوق کی تصویریں ہوتی ہیں۔ مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقریروں کے لئے وہ جانا جاتا ہے۔
ایسی ہی ایک موقع پر اس نے’لوجہاد‘ کے متعلق بات کی تھی۔اس نے کہا کہ”آپ کے پاس بڑی کاریں نہیں ہیں؟اگر وہ تمہاری بہنیں لے جاتے ہیں‘ تو کیاتم ان کی بہنیں نہیں اٹھاسکتے ہیں؟تمہیں اپناتبدیل کرنے کی بھی ضرورت نہیں ہوگی۔ حلال اورحجاب سے انہیں بچائیں۔
احترام کے ساتھ انہیں سناتھن دھرم میں واپس لائیں“۔اپنی تقریر کو مسلمانوں کے خلاف بھڑکاؤ نعروں پر اس نے ختم کیاکہ”جب ملا کاٹے جائیں گے‘ رام رام چلائیں گے“۔