ویڈیو۔ مہارشٹرا میں گاؤرکشکوں نے مسلمان شخص کو نماز کی ٹوپی پہننے اور گائے کے سامنے سر خم کرنے کو کیامجبور

,

   

یک مقامی سماجی کارکن افضل نے بتایاجارہا ہے کہ پولیس میں شکایت کرائی ہے جس میں کہاگیاہے کہ ڈرائیو رپر حملہ کرنے والے افراد کے خلاف کاروائی کی جائے۔


سوشیل میڈیاپر گاؤ رکشکوں کا ایک ویڈیو وائیرل ہوا ہے جس میں وہ میویشیوں کو منتقل کرنے والے ایک مسلم ڈرائیور کو نماز کی ٹوپی پہن کر ایک گائے کے سامنے سرخم کرنے کے لئے پولیس کی موجودگی میں مجبور کررہے ہیں‘ لوگ اس وائیرل ویڈیو پر ناراضگی کابھی اظہار کرہے ہیں۔

بتایایہ جارہا ہے کہ متاثرہ کی ہجوم نے پیٹائی بھی کی جس کی وجہہ سے وہ زخمی ہوگیا۔ واقعہ مہارشٹرا کے لاتو ر میں پیش اایاہے او رمتاثرہ کو اسپتال میں داخل کیاگیا۔

ٹی او ائی کی ایک رپورٹ کے مطابق لاتور سپریڈنٹ آف پولیس(ایس پی) سومیامنڈے نے دو پولیس جوانوں اور تین ہوم گارڈس کے خلاف کاروائی کی شروع کردی ہے جوویڈیو کلپ میں میویشی منتقل کرنے والے ایک ڈرائیور کے ساتھ مارپیٹ کرنے او ربدسلوکی کرنے کا واقعہ پیش آتے وقت مبینہ موقع پر موجود دیکھے گئے ہیں۔

منڈے نے ٹی او ائی کو بتایاکہ”ہم نے واقعہ پر سنجیدگی کے ساتھ نوٹس لیاہے او رویڈیو میں دیکھائی دینے والے دو پولیس کانسٹبلوں سے ہیڈکوارٹرس کورپورٹ کرنے کے لئے کہاگیاہے اور اسکے علاوہ ان کے خلاف محکمہ جاتی تحقیقات بھی شروع کی ہے۔

مذکورہ تین ہوم گارڈس کی تعیناتی بھی منسوخ کردی گئی ہے“۔یک مقامی سماجی کارکن افضل نے بتایاجارہا ہے کہ پولیس میں شکایت کرائی ہے جس میں کہاگیاہے کہ ڈرائیو رپر حملہ کرنے والے افراد کے خلاف کاروائی کی جائے۔

میویشیوں کے ساتھ بے رحمی کی روک تھام ایکٹ کے مختلف دفعات بھی ڈرائیور پر لگائے گئے ہیں۔


قریشی کا دعوی ہے کہ”ڈرائیور نے ایک چھوٹے ٹرک میں پاٹوڈانژاد میویشی کی مارکٹ سے 15جانور سوار کئے اور 23اپریل کے روز وہ اوسہ مارکٹ میں اسکو روانہ کرنا تھا۔

ان میویشی کی تجارت کے لئے درکار تمام قانونی دستاویزات اس کے پاس موجو د تھے۔مگر مارکٹ پہنچنے سے قبل کچھ لوگوں نے اس کی گاڑی کو روک دیا۔ پولیس موقع پر پہنچی۔

قانونی دستاویزات کی موجودگی کے باوجود ایک ایف ائی آر میویشیوں کی حفاظت سے متعلق ایکٹ کے تحت اس کے خلاف درج کردی گئی“۔

لاتور ایس پی کے مطابق متاثرہ خوفزدہ ہوگیا اوراس کا بلڈپریشر اچانک بڑھ گیا۔رپورٹ میں اس کے حوالے سے کہاگیاکہ ”پولیس نے اس کو اسپتال میں داخل کیا‘ پھر بھی ہم شکایت کاجائزہ لیں گے“۔