ہیش ٹیگ اویسی بھار ت چھوڑ ہفتہ کے روز 3بجے شام تک 30,000ٹوئٹس تک رسائی کرچکا تھا۔
حیدرآباد۔ کل ہند مجلس اتحاد المسلمین (اے ائی ایم ائی ایم) کے صدر اور رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی کا سپریم کورٹ کے احترام اور بابری مسجد رام جنم بھومی کے متعلق اس کے فیصلے پر اعتراض والے بیان نے کئی شہریوں کو برہم کردیا ہے۔
بابری مسجد کی دوبارہ اسی مقام پر جہاں وہ 6ڈسمبر1992سے قبل کھڑی تھی تعمیر کیلئے ان کے مطالبے نے انٹرنٹ صارفین کے چہرے لال کردئے ہیں۔
جمعہ کے روز اویسی نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر لکھا کہ”میں اپنی مسجد واپس چاہتاہوں“
I want my masjid back. https://t.co/S3gOvF7q95
— Asaduddin Owaisi (@asadowaisi) November 15, 2019
اس کے لئے انٹرنٹ پر اویسی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایاجارہا ہے۔ کئی ٹوئٹس میں ان سے ہندوستان چھوڑ کرچلے جانے کی مانگ کی جارہی ہے۔
ہیش ٹیگ اویسی بھار ت چھوڑ ہفتہ کے روز 3بجے شام تک 30,000ٹوئٹس تک رسائی کرچکا تھا۔
یہاں پر کچھ ٹوئٹس پیش کئے جارہے ہیں
If you want your mosque back than we want thousands of our temple back.
If you can't accept the decision of supreme court then you don't have right to live in India.#ओवैसी you are spreading hatred in India.
You don’t deserve to live in India.
#ओवैसी_भारत_छोड़ो pic.twitter.com/Ai0axKzi5H— Harshadha Shirodkar (Modi's Family)🇮🇳 (@shirodkarharshu) November 16, 2019
https://twitter.com/SANTHOS55068687/status/1195581372259172353
https://twitter.com/bilkesh_patel/status/1195581276461264897
I want my all temples back which were destroyed by Mughals and outsider intruders. #ओवैसी_भारत_छोड़ो @asadowaisi https://t.co/MgTNhdviTM
— Dhruvil (@dhruvilkchaudha) November 16, 2019
https://twitter.com/IndiaNisha18/status/1195587666256875522
https://twitter.com/jainanisha1/status/1195575230262996997
I want all my 10000 magnificent temples and 27 lakh Hindu lives back, which were destroyed by #RadicalIslamic Invaders & Killed by Ghazis & Jihadis @asadowaisi #ओवैसी_भारत_छोड़ो https://t.co/r90i5iqCtb
— Sangharsh Lokhande (@Maratha__Sardar) November 16, 2019
مذکورہ حیدرآبادی رکن پارلیمنٹ نے اؤٹ لوک کو دئے گئے اپنے انٹرویو میں کہاکہ ”میرے ائین سب سے اوپر ہے اور اس نے مجھے یہ اختیار دیاہے کہ میں سپریم کورٹ کے کسی بھی فیصلے سے نااتفاقی ظاہر کرسکتاہوں۔
میں ہر اس چیز سے نااتفاقی کا اظہار کروں گا جو ائین کے خلاف ہے“۔انہوں نے مزیدکہاکہ ”ہماری لڑائی زمین کے کسی تکڑے کے لئے نہیں تھی۔ یہ ہمارے قانون حقوق اور کے احساس کی یقین دہانی کے لئے تھا۔
مذکورہ سپریم کورٹ نے خود اس بات کو تسلیم کیاہے کہ مسجد کی تعمیر کے لئے کوئی مندر نہیں گرایاگیا ہے۔
میں اپنی مسجد واپس چاہتاہوں“۔ مذکور ہ سپریم کورٹ نے 9نومبرکے روز مرکزی حکومت کو ہدایت دی ہے کہ وہ ایودھیا میں متنازعہ مقام پر مندر کی تعمیر کے لئے ایک ٹرسٹ کا قیام عمل میں لائے۔
عدالت عظمی نے حکومت کو اس بات کی بھی ہدایت دی ہے کہ پانچ ایکڑپر مشتمل ایک قابل قدر پلاڈ سنی وقف بورڈ کے حوالے کرکے تاکہ وہ ایک نئی مسجد کی تعمیر عمل میں لائی جاسکے۔