پاکستان: قرضوں کی تحقیقات، ملک کے چوروں کو چھوڑوں گا نہیں چاہے میری جان چلی جائے: وزیر اعظم عمران خان

,

   

اسلام آباد: وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے قرضوں کو کی تحقیق کرنے کیلئے ایک اعلی سطحی تحقیقاتی کمیشن تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے۔ یہ کمیشن پتہ لگائے گا کہ دس سالو ں میں ملک پر 24000ارب روپے کا قرض کیسے چڑھ گیا۔ اور اہم با ت یہ ہے کہ اس کمیشن کی نگرانی خود عمران خان ہی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس کمیشن میں ملک کے تمام تحقیقاتی اداروں بشمول انٹلی جنس بیورو ایف بی آئی، آئی ایس آئی، ایف بی آر او راسٹیٹ بنک کے نمائندے شامل ہوں گے۔ وزیر اعظم خان نے کہا کہ یہ تحقیقات اس لئے کروائی جارہی ہے کہ تاکہ آئندہ کوئی ملک کو لوٹنے کی ہمت نہ کرسکے۔ عمران خان ملکی ذرائع ابلاغ سے خطاب کے دوران یہ بات کہی۔

انہوں نے کہا کہ سابق حکمران قومی احتساب کے شکنجے میں آچکے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ دس برسوں کے دوران نواز شریف اور آصف زرداری کی حکومتوں کے دوران اربوں ڈالرس مالیت کی رقوم ”حوالہ“ او رہنڈی کے ذریعہ پہلے ملک سے لوٹے ہوئے پیسے باہر لے گئے او رپھر فرضی او ربے نامی افراد کے نام پر ان میں کچھ پیسے ملک میں لائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے بعض سیاسی جماعتوں کے سربراہ اچانک دولت مند ہوگئے ہیں۔ کل جن کے پاس کچھ نہیں تھا آج ان کے پاس کروڑہا اربو ں کے مالک بن بیٹھے ہیں۔ ان کے اولادیں بیرون ملک میں رہتے ہیں۔ انہیں کوئی فکر نہیں ہے۔ ان کی عید باہر ہوتی ہیں۔ ان کا علاج باہر ہوتا ہے۔ ان کے مفادات پاکستان سے وابستہ نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے وزیر خزانہ ملک سے بھاگے ہوئے ہیں، ان کے دونوں لڑکے لندن میں مقیم ہیں۔ اسی طرح ان کے دیگر رشتہ دار بیرون ملک ہیں۔ مسٹر خان نے کہا کہ لیکن اب ایسانہیں ہوگا۔ اب انہیں اپنا حساب دینا ہوگا۔ یہ جتنا شور مچالیں۔چاہے میری جان چلی جائے لیکن میں کسی صورت میں ان چوروں کو چھوڑوں گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک دس سالوں میں چھ ہزار ارب روپے سے بڑھ کر تیس ہزار ارب روپے تک چلا گیا۔