پرشانت کشور نے کانگریس پارٹی میں شمولیت کی پیشکش کو ٹھکرا دیا

,

   

کشور کانگریس پارٹی میں شمولیت کے خواہش مند تھے اور وہ کسی بھی توقع کے بغیر یہ خواہش رکھتے تھے۔انہوں نے پارٹی کے لئے ایک پریزنٹیشن بھی دیاتھا جس پر پچھلے ہفتہ کے اس کے اعلی قائدین نے تبادلہ خیال بھی کیاتھا


الیکشن حکمت عملی کار پرشانت کشور نے کانگریس پارٹی کے ساتھ مسلسل بات چیت کے بعد ’بااختیار ایکشن گروپ‘کے حصہ کے طور پر پارٹی میں شامل ہونے کی پیشکش کو مسترد کردیاہے‘ جس کا کام 2024کے قومی انتخابات سے قبل سیاسی چیالنجوں پرغور کرنا ہے۔

منگل کے روز انہوں نے ٹوئٹ کیاکہ”میں نے کانگریس پارٹی میں شامل ہونے کے ایک شاندار پیشکش کو ٹھکرا دیا ہے جس میں ای اے جی کے حصے کے طور پر انتخابات کی ذمہ داری دی گئی تھی۔

میری عاجزانہ رائے ہے میں پارٹی کو تبدیلی کی اصلاحات کے ذریعہ گہری جڑوں میں موجود ساختی مسائل کو حل کرنے کے لئے مجھ سے زیادہ بڑی قیادت اور اجتماعی ارادے کی ضرورت ہے“۔

پارٹی کا کہنا ہے کہ مذکورہ ’بااختیار ایکشن گروپ 2024‘ کے حصہ کے طور پر سیاست حکمت عملی کار پرشانت کشور کو پارٹی میں شامل ہونے کی پیشکش کانگریس صدر سونیاگاندھی کی تھی تاکہ عام انتخابات کے لئے حکمت عملی تیار کی جاسکے مگر انہوں نے اس کو مسترد کردیاہے۔

رندیپ سرجیوالا نے ٹوئٹ کیاکہ ”سری پرشانت کشور کے ساتھ پریزنٹیشن اور تبادلہ خیال کے بعدکانگریس صدر نے بااختیار ایکشن گروپ 2024کی تشکیل دی اور اس گروپ کے حصہ کے طور پر انہیں پارٹی میں شامل ہونے کی پیشکش کی گئی۔ انہوں نے مسترد کردیا۔ پارٹی کے لئے ان کی کوششوں او ر مشوروں کی ہم ستائش کرتے ہیں“

کشور کانگریس پارٹی میں شمولیت کے خواہش مند تھے اور وہ کسی بھی توقع کے بغیر یہ خواہش رکھتے تھے۔انہوں نے پارٹی کے لئے ایک پریزنٹیشن بھی دیاتھا جس پر پچھلے ہفتہ کے اس کے اعلی قائدین نے تبادلہ خیال بھی کیاتھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کے کانگریس میں شمولیت اختیار نہ کرنے کی وجہہ سے ٹی آر ایس کے ساتھ ان کی کمپنی ائی پے اے سی کے ساتھ معاہدے برائے تلنگانہ اسمبلی انتخابات ہے اور کانگریس قیادت اس کو مفادات کے تصادم کے طور پر دیکھ رہی ہے۔

کشور مغربی بنگال میں ممتا بنرجی کی ٹی ایم سی اور بہار میں جے ڈی یو کے ساتھ انتخابی انتظام کے لئے جڑے ہوئے ہیں۔