پنجاب میں ایک سکھ عورت کے آخری رسومات مسلمانو ں نے دئے انجام

,

   

سنگرور۔سارے ملک میں جب مسلمانوں کے خلاف بنائے گئے شہریت قانون کے خلاف احتجاج جاری ہے‘ ایک سکھ عورت کے آخری رسومات اس کے مذہبی رواج کے مطابق پنچاب کے مالیر کوٹہ میں

مسلم خاندان نے انجام دئے ہیں۔طلاق شدہ 55سالہ رانی ہفتہ کے روز فوت ہوگئی۔

موت کے بعد گھر والوں کی عدم توجہہ کے سبب اس کے پڑوسی جو تمام مسلمان ہیں آخری رسومات کے لئے پیسے اکٹھاکئے۔ اتوارکے روز آخری رسومات انجام دئے گئے اور آستیاں اگلے روز ایک جھیل میں بہہ دئے گئے۔

مقامی گرودواہ میں ایک ”اکھنڈ پتھ“ اور ساتھ میں ”بھوگ“ بھی منظم کیاگیاتھا۔وارڈ نمبر 9کے ساکن اسلم نے کہاکہ ”پندرہ سال قبل رانی کواس کے شوہر نے طلاق دیدیاتھا۔

اس کے بعد سے وہ ٹیوب ویل کالونی میں ایک مسلم خاندان کے گھر میں کرایہ سے رہ رہی تھی۔ وہ بطور گھریلو ملازمہ کام کیاکرتے تھے۔

پچھلے کچھ دنوں سے اسکی صحت خراب تھی اور ہفتہ کے روز وہ فوت ہوگئی“۔