نئی دہلی۔ اتوار کے روز مذکورہ پریس انفارمیشن بیورو نے اس کے اپنے ٹوئٹر ہینڈل کے ذریعہ کئے گئے ذاتی ٹوئٹ پر ناراضگی ظاہر کی جس میں دہلی پولیس کے ساتھ تصادم میں ملوث مظاہرین سے اظہاریگانگت کیاگیاتھا۔
مذکورہ ٹوئٹ جو مبینہ طور پر سے پی ائی بی کی سوشیل میڈیاٹیم کے ایک رکن نے کیاتھا جو جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سابق طالب علم بھی ہیں اور انہوں نے یونیورسٹی کے طلبہ سے اظہار یگانگت کیا تھا۔
ٹوئٹ میں مذکورہ رکن نے کہاکہ ”جامعہ میدان جنگ میں تبدیل ہوگیا ہے جس کی میں توقع کررہاتھا۔
میں اپنے ساتھی طلبہ کو خون بہنے نہیں دے سکتا“ٹوئٹ میں ہیش ٹیگ کا جو استعمال کیاگیاتھا وہ کچھ اس طرح تھا کہ”طلبہ کے خلاف تشدد روکیں“۔
اس کے ایک گھنٹہ بعد پی ائی بی نے اپنے ہینڈل سے ٹوئٹ کیاکہ اس کے ایک سوشیل میڈیا ٹیم کے روکن نے اس معاملے پر اپنی نجی رائے پوسٹ کی ہے
A member of our Social Media team inadvertently tweeted from the @PIB_India handle her personal comments on the situation in Jamia Millia. The error is deeply regretted. Suitable action is being taken.
— PIB India (@PIB_India) December 15, 2019
شہریت ترمیمی ایکٹ2019کے خلاف احتجا ج کررہے طلبہ کے پولیس کے ساتھ تصادم میں کم سے کم چھ پولیس جوان جبکہ35طلبہ شدید طور پر زخمی ہوگئے تھے۔
مذکورہ پریس انفارمیشن بیورو دراصل مرکزی حکومت کا محکمہ ہے جو وزرات انفارمیشن اینڈ براڈکاسٹنگ کے تحت کام کرتا ہے اور اس پر لازمی ہے کہ وہ حکومت کے فیصلے اور میڈیا پالیسیوں کو اجاگر کرنے کاکام کرے۔