ٹیرف اور تجارتی جنگ یکطرفہ طور پر امریکہ نے شروع کی تھی۔
بیجنگ: چین نے جمعہ کے روز کہا کہ وہ اس بات کا جائزہ لے رہا ہے کہ آیا واشنگٹن کے حالیہ نقطہ نظر کے بعد ٹیرف میں کمی پر امریکہ کے ساتھ تجارتی بات چیت شروع کی جائے۔
چینی وزارت تجارت نے یہاں ایک بیان میں کہا کہ چین تشخیص کر رہا ہے کیونکہ امریکہ نے حال ہی میں متعدد بار متعلقہ فریقوں کے ذریعے چین کو پیغامات پہنچانے کے لیے رابطہ کیا ہے، اور ٹیرف کے مسائل پر بیجنگ کے ساتھ بات چیت میں شامل ہونے کی امید ظاہر کی ہے۔
ٹیرف اور تجارتی جنگ یکطرفہ طور پر امریکہ نے شروع کی تھی۔ اس کے ترجمان کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر امریکہ مذاکرات کرنا چاہتا ہے تو اسے خلوص کا مظاہرہ کرنا چاہیے، اور تیاری کرنی چاہیے اور اپنے غلط طرز عمل کو درست کرنے اور یکطرفہ محصولات اٹھانے جیسے مسائل پر ٹھوس اقدامات کرنا ہوں گے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی برآمدات پر 145 فیصد محصولات عائد کر دیے۔ بعد میں وائٹ ہاؤس نے کہا کہ چینی اشیاء پر محصولات 245 فیصد ہیں۔
بیجنگ نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے امریکی برآمدات پر 125 فیصد محصولات عائد کر دیے۔
چین ٹیرف پر امریکہ کے ساتھ کسی بھی بات چیت سے انکار کرتا رہا ہے جبکہ ٹرمپ نے کہا کہ بات چیت جاری ہے اور چینی صدر شی جن پنگ نے ان سے بات کی۔
چینی وزارت خارجہ نے دونوں صدور کے درمیان ایسی کسی بھی بات چیت کی تردید کی۔