کانگریس لیڈر چدمبرم نے کہاکہ کرناٹک کی عوام بی جے پی کے ”پیسے طاقت“ کے سامنے کھڑے ہوئے

,

   

چدمبرم نے ریاست کی عوام کومبارکباد پیش کی او رکہاکہ وہ بی جے پی کے ”پیسے طاقت“ کے سامنے کھڑے ہوئے ہیں۔ ایک ٹوئٹ میں چدمبرم نے کہاکہ ”یہ الیکشن ایک ریاستی اسمبلی کے الیکشن سے کہیں زیادہ تھا۔

یہ ہندوستان کے بنیادی اقدار کو برقرار رکھنے اوربالادستی کے نظریات‘ امتیازی سلوک اور تعصب سے ہونے والے نقصانات کوروکنے کے بارے میں تھا“۔

چیف منسٹر بسوراج بومائی نے شکست کو تسلیم کرلیااورکہاکہ وزیراعظم اور کیڈرس کی جانب سے ہر ممکن اقدامات کے بعد ہم اپنے نشان تک نہیں پہنچ سکے۔

کانگریس کس کو چیف منسٹر منتخب کریگی اس پر سب کی نظر یں ہیں۔کیونکہ سبقت جیت میں تبدیل ہورہی ہے‘ تمام کی نظریں اس طرف لگی ہوئی ہیں کہ کانگریس کس کواگلا چیف منسٹر بناتی ہے۔

بی جے پی 70سے کم سیٹوں پرسکڑتی دیکھائی دے رہی ہے اور چیف منسٹر بسوراج بومائی نے اس بات کو تسلیم کیاکہ وزیراعظم سے لے کر کیڈر تک ہر کسی کی بہترین کوششوں کے باوجود پارٹی کا مظاہرین نہایت خراب ہے۔

کرناٹک اسمبلی انتخابات کے نتائج توقع کی جارہی ہے کہ لوک سبھا2024کے انتخابات پر اثر انداز ہوسکتے ہیں۔ بی جے پی میں بعض قائدین نے اس شکست کی وجہہ تلاش کرنا بھی شروع کردیاہے۔