کشمیرپر اس بات کا فیصلہ چھوڑدیں آیا کہ وہ پاکستان کے ساتھ شامل ہونا چاہتا ہے کہ یا”خود مختار مملکت“ بنناچاہتا ہے: عمران خان

,

   

اسلام آباد۔ کشمیر پر پاکستان کی معلنہ پالیسی سے ہٹ کر وزیراعظم پاکستان نے جمعہ کے روز کہاکہ اسلام آباد کشمیر کی عوام پر یہ فیصلہ چھوڑتا ہے کہ آیاوہ پاکستان کے ساتھ شامل ہوناچاہتے ہیں یا پھر ایک ”خودمختار مملکت“ بننا چاہتے ہیں۔ہندوستان نے اس بات پر زوردیا ہے کہ جموں اور کشمیر ہندوستان کا داخلہ حصہ ”تھا ہے اور ہمیشہ رہے گا“۔

جولائی 25کے مجوزہ انتخابات کے پیش نظر پاکستان مقبوضہ کشمیر(پی او کے) میں تارار کھیل علاقے میں ایک انتخابی ریالی سے خطاب کرتے ہوئے۔خان نے اپوزیشن لیڈر کے اس دعوے کو بھی مسترد کردیا جس میں کہاجارہا ہے کہ حکومت کشمیرکوپاکستان کا ایک صوبہ بنانے کے منصوبے پر کام کررہی ہے۔

پاکستان مسلم لیگ نواز(پی ایم ایل۔ ن) لیڈر مریم نواز کی جانب سے 18جولائی کے روز پی او کے میں ایک انتخابی جلسہ عام سے خطاب کے دوران کشمیر کے موقف میں تبدیلی او راس کو ایک صوبہ بنانے کی تیاری کے فیصلے پر تقریر کے بعد یہ ردعمل سامنے آیاہے۔

خان نے وہیں ایسے کسی بھی ائیڈیا کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ ”میں نہیں جانتا کہ اس طرح کی باتیں کہاں سے رونما ہوتی ہیں“۔

اس کے بجائے پاکستان کے وزیراعظم نے کہاکہ ایک دن ائے گا جب کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کی منظوری ملے گی اوراسبات کا بھروسہ جتایاکہ کہ کشمیر کے لوگ اس روز پاکستان میں شامل ہونے کا فیصلہ کریں گے۔

انہوں نے مزیدکہاکہ اقوام متحدہ کے مشترکہ ریفرنڈم پر عمل کرتے ہوئے ان کی حکومت پاکستان کے ساتھ رہنے یا خود مختار مملکت بننے کے لئے کشمیر ی عوام پر فیصلہ کے لئے ایک اورریفرنڈم کرائے گی۔

کشمیر پر پاکستان کے معلنہ پالیسی کے مطابق اس مسلئے کو حل اقوام متحدہ کی ریفرنڈم کے ذریعہ قرارداد کے مطابق ہونا چاہے تاکہ کشمیری عوام کو پاکستان یا ہندوستان کا انتخاب کرنے کی اجازت دے جائے۔

پاکستان کے وزیراعظم نے پالیسی سے منحرف ہوکر تیسرے موقع کے متعلق بات کی ہے جس کا اقوام متحدہ کی قرارداد میں خود مختاری کے متعلق ہرگز ذکرنہیں ہے۔ ماضی میں ہندوستان نے دوٹو ک اندازمیں واضح کردیا ہے کہ کشمیر ہندوستان کا اٹوٹ حصہ تھا ہے او ررہے گا۔

نئی دہلی نے اسلام آباد سے بھی کہہ دیاہے کہ جموں اورکشمیر سے متعلق معاملات ہمارے داخلے ہیں اور ہمارے پاس ذاتی طور پر ان مسائل کا حل کرنے کی قابلیت ہے۔ پی اوکے میں منعقد ہونے والے 25جولائی کے انتخابات کی مہم کا جمعہ کے روز آخری دن تھا۔