کم عمری کی شادی میں ملوث افراد کے خلاف کاروائی میں شدت پیدا کی جائے گی۔ ہیمنت بسواس

,

   

آسام کے وزیراعلی کا کہنا ہے کہ یہ خیال اس بات کو یقینی بنانا ہے ریاست میں کم عمر کی شادی نہ ہو
گوہاٹی۔چیف منسٹر ہیمنت بسواس نے کہاکہ مذکورہ سماجی برائی کو 2026تک صاف کرنے کی حکومت کی منشاء ہے اس لئے آسام میں کم عمر میں ہونے والی شادیوں میں ملوث افراد کے خلاف کاروائی میں شدت پید ا کی جائے گی۔

تمام اضلاعوں کے ڈپٹی پولیس کمشنران اور سپریڈنٹس کے ساتھ اس مسلئے پر اجلاس کی قیادت سے قبل رپورٹرس کو انہوں نے بتایاکہ کریک ڈاؤن کے خلاف آسام میں کوئی مخالفت نہیں ہے۔

سرما نے کہاکہ ”اس میٹنگ کو طلب کیاگیاتاکہ مسئلے پر بات کریں اور کم عمری کی شادیوں میں ملوث افراد کے خلاف کاروائی میں شدت او راقدامات پر تبادلہ خیال کیاجاسکے“۔

انہوں نے کہاکہ سونچ ریاست میں کوئی بھی شادی کم عمری میں نہ ہوکی ہے اور ”ہم اس کو2026تک صاف کردیں گے“۔سرما نے اس بات پر زوردیتے ہوئے کہاکہ گرفتار کئے گئے افراد جرم کے مرتکب ہیں‘ مذہبی وابستگیوں کی تصدیق کے بعدکاروائی نہیں کی گئی ہے۔

مذکورہ آسام حکومت نے فبروری3کو کم عمری کی شادیوں پر کریک ڈاؤن کی شروعات کی اور اب تک3047لوگ گرفتار کرلئے گئے ہیں جس میں مرد2954اور خواتین 93ہیں۔ پولیس نے اب تک 4235معاملات درج کئے ہیں وہیں 6707لوگ کے اس میں نام ہیں۔

سرما نے کہاکہ صرف251لوگ یا8.23فیصد کو ضمانت ملی ہے۔انہوں نے کہاکہ مذکورہ ملزمین کوتاہم ایک سے دو ہفتوں کے بعد ضمانت مل جائے گی۔ انہو ں نے مزید کہاکہ ”ہم اس طرح کی سماجی برائیوں کو ختم کرنے کے لئے اپنے عزم پر قائم ہیں“۔

چیف منسٹر کا دعوی ہے کہ ریاست میں کریک ڈاؤن کے خلاف کوئی مخالفت نہیں ہے۔ انہو ں نے دعوی کیاکہ ”ہمیں مذہبی رہنماؤں‘ عوام اورسماجی تنظیموں سے اس ضمن میں مکمل تعاون حاصل ہے“۔

ایک ٹوئٹ میں سرمانے کہاکہ ریاست کے مختلف حصوں سے انہیں خبریں ملی ہیں کہ کریک ڈاؤن کے بعد کم عمر لڑکیو ں کی مقرر شادیوں کو ان کے گھر والوں نے منسوخ کردیاہے۔انہوں نے کہاکہ ”یقینا یہ ایک مثبت اثر ہے جو کم عمرکی شادیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے دو ہفتوں کے اندر پیش آیاہے“۔

اپوزیشن جماعتوں نے اس مہم کوچلانے کے انداز پر تنقید کی ہے‘نو عمرشوہروں کی گرفتاریوں کو سیاسی فائدے کے لئے ”قانون کاغلط استعمال“ قراردیاہے او رپولیس کی کاروائی کو”لوگوں میں دہشت پھیلانا“ قراردیاہے۔

متاثرہ خواتین او ران کے بچوں کے مستقبل کوغیرمحفوظ بنانے کی ذمہ داری کے الزامات کے درمیان میں حکومت نے ”متاثرین“ کی باز آبادکاری کے لئے ایک کابینی ذیلی کمیٹی 9فبروری کے روز تشکیل دی ہے۔