کنگانا نے کیا اسلام فوبیک تبصرہ‘ فلسطین پر اسرائیل کے حملے کی حمایت کی

,

   

راناؤت جو اپنے فرقہ وارانہ اور متنازعہ بیانات کے لئے جانے جاتی ہیں‘ انسٹاگرام پر ایک اسٹوری پوسٹ کی جس میں انہوں نے متعدد اسلام فوبیک متعدد بیانات لکھا اور کہاکہ اسرائیل کے ساتھ ہندوستان کھڑا ہے۔


ٹوئٹر سے ممنوع قراردئے جانے کے بعد اداکارہ کنگانا راناؤت نے اب اپنے نفرت انگیزیز اور اسلام فونیک بیانات کے اظہار کے لئے انسٹاگرام کا استعمال شروع کردیا ہے۔

فلسطین اور اسرائیل کشیدگی پر کنگانا نے مسائل سے دوچار اور متنازعہ بیانات اس وقت دئے جب مسجد الاقصاء یروشلم میں جمعتہ الوداع کے موقع پر اسرائیل دستوں مسجد میں داخل ہوکر مصلیوں پر حملہ کیاتھا۔

اس حملے میں سینکڑوں لوگ بری طرح زخمی ہوگئے ہیں۔راناؤت جو اپنے فرقہ وارانہ اور متنازعہ بیانات کے لئے جانے جاتی ہیں‘ انسٹاگرام پر ایک اسٹوری پوسٹ کی جس میں انہوں نے متعدد اسلام فوبیک متعدد بیانات لکھا اور کہاکہ اسرائیل کے ساتھ ہندوستان کھڑا ہے۔کنگانا نے لکھا کہ”شدت پسند دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں ہندوستان اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے“


انہو ں نے یہ بھی لکھا کہ”آپ نے ملک او راس کے لوگوں کو شدت پسند دہشت گردی سے بچانا ہے ہر قوم کا بنیادی حق ہے‘ ہندوستان اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے“



مغربی بنگال انتخابات کے متعلق سلسلہ وار متنازعہ ٹوئٹس جو قانونی چارہ جوئی کے مرتکب بنے‘ کے بعد سوشیل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر نے منگل کے رو ز بالی ووڈ اداکارہ کنگانا راناؤت کے اس پلیٹ فارم سے اکاونٹس منسوخ کردیا ہے۔

یوم یروشلم کے طور پر اسرائیل کی جانب سے 1967میں پیش ائی جنگ کی فتح کے طور پر منائے جانے والے جشن کے دوران پیر کے روز اسرائیلی دستے یروشلم کے مسجد الاقصا ء کے حرمِ شریف میں داخل ہوگئے تھے۔

اس دھاوے میں 300سے زائد فلسطینی زْخمی ہوئے تھے۔ اس کے جواب میں حماس جس کی غزہ پر حکومت ہے‘ درجنوں راکٹ داغے۔ مذکورہ اسرائیلیوں نے س کے جواب میں غزہ پر فضائی حملے انجام دئے جس میں کم از کم21فلسطینی بشمول 9بچے فوت ہوگئے ہیں۔

رمضان کے آغاز اور اپریل کے وسط سے کشیدگی چل رہی ہے جب اسرائیل دستوں نے قدیم شہر کے باہر باب دمشق پر رکاوٹیں کھڑی کرتے ہوئے فلسطینیو ں کو یہاں پر جمع ہونے سے بعض رکھنے کی کوشش کی ہے۔

جیسے ہی کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے پولیس نے رکاوٹیں ہٹادیں تھی مگر کشیدگی میں پہلے ہی اضافہ ہوگیاتھا۔