کویڈ19کی دوسری لہر کے دوران مبینہ طور پر اترپردیش اوربہار میں گنگاندی کے اندر بے شمار نعشوں کو تیرتے دیکھا گیاہے۔
نئی دہلی۔مرکزی مملکتی وزیر برائے جل شکتی بیشویشوار توڈونے راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ کویڈ سے متعلقہ نعشوں کی تعدادجو گنگاندی میں بہائی گئی ہیں اس کی جانکاری پر مشتمل تفصیلات دستیاب نہیں ہیں۔
مذکورہ تحریری جواب ترنمول کانگریس کے ایم پی ڈیرک اوبیرن کے ایک سوال پر تھا جس میں انہوں نے کویڈ سے متعلق نعشیں جو گنگاندی میں پھینکی گئی ہیں ان کی تعداد کیاہے اور پروٹوکال کے تحت ان کی بازیابی کے لئے کیااقدامات کئے گئے ہیں۔
ایوان بالیٰ میں ایک تحریری جواب دیتے ہوئے ٹوڈو نے کہاکہ ”مذکورہ غیر دعویدار/نامعلوم‘ جلی اور نصف جلی ہوئی نشعوں کا واقعات زمینی حقیقت پر ندی میں تیرتے پائی گئی ہیں‘ اترپردیش اور بہار کے میڈیا میں بغض اضلاعوں سے گنگاندی کے کنارے اور گہرائی سے ان نعشوں کی جانکاری کی خبریں ائی تھیں“۔
مرکزی وزیرنے جانکاری دی کہ ہے کہ قومی کمیشن برائے صفائی گنگا(این ایم سی جی) وزرات جل شکتی (ایم او جے ایس) نے ریاستوں سے تیراتی ہوئی نعشوں کے متعلق‘ اور کی جانے والی کاروائی‘ریاستی حکام کی جانب سے مناسب اندازمیں اس کا حل‘انتظام او رتصرف کو یقینی بنانے پر اٹھائے جانے والے اقدامات کی رپورٹ مانگی ہیں تاکہ گنگاندی کو تحفظ کو یقینی بنایاجاسکے۔
مرکزی وزیر نے ایوان بالی کو اس بات کی بھی جانکاری دی ہے کہ نامی گنگا پروگرام کے تحت تشہیر اور میڈیا کے بشمول رابطہ اورعوامی رسائی سربراہ پر126کروڑ خرچ کئے گئے ہیں۔
کویڈ19کی دوسری لہر کے دوران مبینہ طور پر اترپردیش اوربہار میں گنگاندی کے اندر بے شمار نعشوں کو تیرتے دیکھا گیاہے۔