منگل 6ڈسمبر 2022کے روز اترپردیش میں بابری مسجد کی شہادت کی 30ویں برسی تھی‘ جو ہندوستان کی تاریخی مساجد میں سے ایک ہے۔
دوحا۔ قطر کے الورکھا کے لوسیائل اسٹیڈیم میں ورلڈ کپ 2022کے دوران کیرالا کے ایک فٹ بال مداح نے بابری مسجد کی دوبارہ تعمیر کی مانگ پر مشتمل بیانر دیکھایا ہے۔
منگل کے روز پرتوگال اورسوئز رلینڈکے درمیان میں ایک مقابلہ تھا‘ اس مقابلے کے دوران کیرالا کے نوجوان سیف الدین زیف نے مسجد کے ڈھانچہ کی تصویر کے ساتھ ”بابر ی مسجد کی دوبارہ تعمیر“ اور ”ناانصافی کے 30سال“ لکھا ہوا بیانر ہاتھوں میں تھامے ہوئے تھے۔
فیس باک صارف یاسر معیودی نے کیرالا کے اس نوجوان کی تصویر پوسٹ کی اور لکھا کہ ”سیف الدین زیف‘ تحریک کا ایک ساتھی“
https://www.facebook.com/plugins/post.php?href=https%3A%2F%2Fwww.facebook.com%2Fmohdyasar.thanima%2Fposts%2Fpfbid0CHfgjr1MYwdPfQtn6T8HbU2fqrXXuUX5kR4ow4WVtEzhqEy5Axqej8FZddC2TB5Ul&show_text=true&width=500
منگل 6ڈسمبر 2022کے روز اترپردیش میں بابری مسجد کی شہادت کی 30ویں برسی تھی‘ جو ہندوستان کی تاریخی مساجد میں سے ایک ہے۔ہزاروں ہندو کارسیکوں نے 6ڈسمبر 1992کو ایودھیا میں بابری مسجد کو شہید کردیاتھا۔
ان کایہ ماننا ہے کہ مغل بادشاہ بابر نے ایک ہندو مندر کو منہدم کرکے یہ مسجد تعمیر کی ہے جو بھگوان رام کی جائے پیدائش ہے جو ہندو دیوتا وشنو کا اوتار تھے۔ سال1950کے دہے سے متعدد ہندو او رمسلمانوں نے اس اراضی پر اپنا دعوی پیش کیاتھا جہاں پر بابری مسجد کی تعمیر کی گئی تھی۔
سپریم کورٹ نے 2019میں اس متنازعہ اراضی کے تکڑے پر اپنا فیصلہ سنایاتھا۔ فی الحال رام مندر کی اسی مقام پر تعمیر جاری ہے۔
سپریم کورٹ نے 2019میں فیصلے کے بعد رام جنم بھومی اراضی تنازعہ ختم ہوگیا‘ دونوں کمیونٹیوں کے لوگ امن کی تلاش میں ہیں۔مسلمانوں کا الزام ہے کہ مسجد کی شہادت ناانصافی ہے اور دوبارہ تعمیر”انصاف پر ختم ہوگا“۔