مذکورہ شکایت 33سالہ یاد کے مارچ21کے روزپٹنہ میں میڈیا کے سامنے دئے گئے بیان پر ہے۔
احمد آباد۔ایک مجرمانہ ہتک عزت کا معاملہ بہار کے ڈپٹی چیف مسٹر تیجسوی یادو کے خلاف چہارشنبہ کے روز ان کے مبینہ بیان ”موجودہ حالات میں صرف گجراتی ہی ٹھگ ہیں“ کے ریمارکس پردرج کیاگیا ہے۔
مذکورہ شکایت راشٹرایہ جنتا دل (جے ڈی یو) لیڈر پر کاروباری اور سماجی کارکن 63سالہ ہریش مہتا نے ائی پی سی کی دفعات 499اور500کے تحت ایڈیشنل میٹر و پولٹین مجسٹریٹ ڈی جے پارمار کی عدالت میں درج کیاہے۔
مہتا کے وکیل پی آر پٹیل نے کہاکہ ”اس بیان پر مشتمل پین ڈرائیو کے انداز میں ثبوت کے ساتھ ہم نے ایک شکایت در ج کرائی ہے۔
عدالت نے شکایت کوقبول کرلیاہے او راس کی جانچ یکم مئی کے روز کریگی“۔مذکورہ شکایت 33سالہ یاد کے مارچ21کے روزپٹنہ میں میڈیا کے سامنے دئے گئے بیان پر ہے۔بہار کے ڈپٹی چیف منسٹر نے مبینہ کہاتھا کہ ”موجودہ حالات میں صرف گجراتی ہی ٹھگ ہیں اور ان کافریب(جرم) معاف کردیاجائے گا۔
اگر وہ ایل ائی سی اور بینکوں کا پیسہ لے کر بھاگ جاتے ہیں تو کون ذمہ دار ہوگا؟“۔ شکایت کنندہ نے اپنے بیان میں کہاکہ ساری گجراتی کمیونٹی کو ”ٹھگ“ میڈیا کے ساتھ بلایاگیا ہے۔ عوام میں سارے گجراتیوں کی یہ تذلیل ہے۔
مہتا نے یادو کے خلاف سمن جاری کرنے اورقانون کے مطابق زیادہ سے زیادہ سزا سنانے کی مانگ کرتے ہوئے کہاکہ ایک ”ٹھگ“ ایک بدمعاش‘ چالاک اورمجرم شخص ہوتا ہے او رپوری کمیونٹی کے ساتھ اس طرح کا موزانہ غیرگجراتی لوگوں کو گجراتیوں کے متعلق شک کی نگاہ سے دیکھنے کاسبب بنے گا۔
شکایت کنندہ نے کہاکہ وہ بھی ایک گجراتی ہے اورجب ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر خبرملی‘ توانہوں نے محسوس کیاکہ اسطرح کے ہتک آمیز بیان سے ریاست کے ایک باشندے کو ایک غیر گجراتی ”ٹھگ“کے طور پر نیچا دیکھا رہا ہے۔
قابل غور بات یہ ہے کہ گجرات کے شہر سورت میں ایک عدالت نے مارچ میں کانگریس لیڈر کو دوسال کی سزا ”مودی کی کنیت“ریمارک پر سنائی۔ سزا سنائے جانے کے بعد کانگریس کے سابق صدر کی لوک سبھا رکن چھین گئی ہے۔
علیحدہ طور پر احمد آباد میں ایک عدالت نے دہلی چیف منسٹر اروند کجریوال اور عام آدمی پارٹی ایم پی سنجے سنگھ پر گجرات یونیورسٹی نے مذکورہ ادارے پر ان کے ریمارکس کے سبب ایک مجرمانہ توہین معاملہ میں درج مقدمہ میں سمنس جاری کئے ہیں۔