گجرات۔انتخابات کے پیش نظر منشیات اور شرا ب مرکز توجہہ بنی ہوئی ہے

,

   

حال ہی میں بی جے پی کی زیر قیادت اس ریاست میں شراب کا سانحہ پیش آیاتھا جس میں 50لوگ ہلاک ہوئے تھے۔
کیونکہ سیاسی پارٹیاں ریاست کے مجوزہ اسمبلی انتخابات میں مقابلے کی تیاری کررہے ہیں شراب اور منشیات کا بڑھتا استعمال بڑا موضوع گیاہے۔ شراب پر امتناع کے معاملے پر منگل کے روز گجرات کانگریس نے ایک احتجاجی دھرنا منظم کیا۔

حال ہی میں پیش ائے ایک واقعہ جس میں شراب نوشی سے 50لوگو ں کی موت اور کئی لوگ بیمار ہوگئے تھے‘ گجرات کی قیادت کے شرمندگی کاباعث بنا ہے۔ ریاست میں پچھلے دو عوامی جلسوں میں دہلی چیف منسٹر اروند کجریوال نے مذکورہ معاملے پر ہنگامہ کھڑا کیاتھا۔

انہوں نے پیرکے روز کہاتھا کہ ”گجرات کی عوام کے پاس دومواقع ہیں‘ اگر وہ انہیں (بی جے پی) کو ووٹ دیتے ہیں انہیں زہریلی شراب ملے گی اور اگر ہمیں ووٹ دیتے ہیں تو انہیں ملازمت ملے گی“۔

انہوں نے ہچ سانحہ کے متاثرین کے گھر والوں سے ملاقات اور ان کے لئے معاوضہ بھی طلب کیاہے۔ کئی کانگریسی قائدین نے بی جے پی پر غیر قانونی کاروبارکے متعلق حملہ کرنا شروع کردیاہے۔

حال ہی میں راہول گاندھی نے سوشیل میڈیاپر مندرا بندرگاہ سے ستمبر2021 سے اب تک 22,000کروڑ کی منشیات کی مبینہ بازفت کے حوالے سے اعداد وشمار پرمشتمل ایک پوسٹ کیاتھااور گجرات میں لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال پر سوالات کئے ہیں۔

اپوزیشن کی جانب سے حملوں اور عوامی ناراضگی کی صورتحال پر بی جے پی نقصان کی بھرپائی کرتی نظر آرہی ہے۔

اس کے ریاست کے ترجمان یامل ویاس نے کہاکہ ”گجرات اے ٹی ایس نے بہترین کام کررہی ہے۔ ساحلی محافظوں کے ساتھ ملکر چھ ماہ میں این پی ایس ایکٹ کے تحت400مقدمات درج کئے ہیں۔ جب گجرات پولیس اس طرح کے اچھے کام کررہی ہے تو کانگریس کو کیامسئلہ ہے“۔