سوشیل میڈیاپر ویڈیو فوٹیج منظرعام میں آنے کے بعد ہندوؤں کے جذبات مجروم کرنے کی وجہہ سے ان چار ٹیچروں کو برطرف کردیاگیاہے‘ جس میں بچوں کے ایک گروپ کو اس وقت ”یاحسینؐ“ کے نعرے لگاتے ہوئے دیکھاگیاہے جب اسٹوڈنٹس گربھا کے لئے نوحا پیش کیاتھا۔
کھیڈا۔ ضلع کے ہاتاج پرائمری اسکول کے چار اساتذہ کو اتوار کے روز برطرف کردیاگیاہے جس پر جمعہ کے روز گربھا تقریب میں طلبہ کوزبردستی ”یاحسینؐ“ کا نعرہ لگانے کے لئے مجبور کرنے کا الزام ہے۔
ضلع پرائمری ایجوکیشن افیسر کے ایل پٹیل نے ائی اے این ایس کو بتایاکہ”اتوار کی صبح‘ گاؤں کو میں اور دیگر عہدیدارن او رپولیس ٹیم کے ہمراہ گئے اور اسٹوڈنٹس اور دیگراسکول ممبرس سے حقائق اکٹھا کرنے کے بعدفوری اثر کے ساتھ چار ٹیچرس کوبرطرف کردیاہے۔
اسکول ٹیچرس کو اس لئے برطرف کردیاگیاہے کہ جمعہ کے روز منعقد گربھا تقریب میں ’یاحسینؐ“ کا نعرہ لگایاگیا اور بچوں کو ’یاحسین ؐ“ گانے پر مجبور کیاگیاتھا۔اس سے اکثریتی کمیونٹی کے جذبات مجروح ہوئے ہیں“۔
اسی کے ساتھ انہوں نے تعلقہ کے پرائمری ایجوکیشن افیسر سے استفسار کیاکہ وہ اس خصوص میں ایک تحقیقات کرتے ہوئے پیر کے روز رپورٹ داخل کریں۔ برطرف اساتذہ جاگرتی ساگر‘ صابرا بین ووہرا‘ ایکتا بین اکاشی اور سونل بین واگھیلا ہیں۔
انہوں نے ہفتہ کے روز کہاکہ ہندودھرما سینا لیڈران نے میری اس واقعہ پر توجہہ مبذول کرائی۔ اس کے بعد ہاتاج پرائمری اسکول ٹیچرس کے خلاف ایک تحقیقات کرائی گئی ہے۔
ہندو دھرما سینا کے راجن ترپاٹھی نے کہاکہ ”گربھا ایک ہندو تہوار ہے جس میں دیگر مذہب کو فروغ دینا اکثریتی کمیونٹی کے جذبات کو مجروح کرنا ہے اور اسی وجہہ سے ہندو دھرما سینا نے ٹیچرس کے خلاف سخت کاروائی کی مانگ کی ہے“۔
انہوں نے الزام لگایاکہ ”اسکول سے بچوں کے واپسی پر بتائے جانے کے سبب والدین کو اس بات کی جانکاری ملی۔مسلم گروپ کی ٹی شرٹ پہنے ہوئے تقریبا30اسٹوڈنٹس نے ’یاحسین‘کانعرہ لگایا جس کے بعد ہندواسٹوڈنٹس نے بھی ایسا ہی کیاتھا“۔