کانگریس قائد راہول گاندھی نے ٹوئٹ کیاکہ ”وزیراعظم کا حال شرمناک‘ کم سے کم جی ڈی پی‘ زیادہ سے زیادہ بے روزگاری“۔
نئی دہلی۔حکومت کی جانب سے پی رکے روز جاری کردہ جی ڈی پی کی شرح 7.3فیصد کی اجرائی کے بعد کانگریس پارٹی نے منگل کے روز مودی کی زیرقیادت مرکزی حکومت کو اپنی شدید تنقید کا نشانہ بنایاہے۔
پچھلے چار دہائیوں میں 1979-80کے بعد جب ڈی پی جی 5.2فیصد ہوگئی تھی ہندوستانی معیشت میں پورے سال اس قدر گرواٹ رہی ہے۔
راہول گاندھی نے مودی حکومت کے دور میں نوجوانوں کے اندر بڑھتی بے روزگاری کے گراف پر مشتمل ایک تصویر کے ساتھ منگل کے روز ٹوئٹ کیاکہ ”وزیراعظم کا حال شرمناک‘ کم سے کم جی ڈی پی‘ زیادہ سے زیادہ بے روزگاری“۔
پرینکا گاندھی واڈرا نے ایک دوسرے ٹوئٹ میں کہاکہ”معیشت میں تباہی او رتباہی میں موقع“مودی حکومت کا ماسٹر اسٹروک ہے
دیگر کانگریس قائدین نے ٹوئمر کے ذریعہ وباء کے بدانتظامی کی طرف اشارہ کیاجس کی وجہہ سے شدید معاشی بحران درپیش ہے
چندمبرم”چاردہائیوں سب سے تارک سال“۔
کانگریس دور کے سابق وزیر فینانس پی چدمبرم نے الزام لگایاکہ معیشت کی موجودہ صورتحال کی وجہہ مودی حکومت کی معیشت کے ساتھ”نااہلی او رنااہل“ معاشی انتظام ہے۔
ایک ان لائن پریس کانفرنس سے خطا ب کرتے ہوئے چدمبرم نے کہاکہ معیشت کی موجودہ صورتحال یقینا وباء کا اثر ہے‘ مگر بی جے پی کی زیر قیادت این ڈی اے حکومت کے معاشی انتظام کے لئے نااہل او رنااہلی اس کے لئے کارفرما ہے“۔
اس کے علاوہ انہوں نے وزیر فینانس نرملا سیتا رامن پر بھی الزام لگایاکہ جو”بحالی کی کہانی فروخت“ کرتی ہیں۔ چدمبرم نے کہاکہ ”سبز ٹہنیوں کو انہوں نے دیکھا جوکسی کو نظر نہیں ائیں‘ وی شکل کی بحالی کا پیش گوئی انہو ں نے کی ہے“
ایف وائی21کو چاردہیوں میں سب سے تارک سال“ قراردیتے ہوئے کانگریس قائد نے اشارہ کیاکہ پچھلے سال کے مقابلہ میں فی کس جی ڈی پی میں 8.2فیصد کی گرواٹ ائی ہے۔
چدمبرم نے کہاکہ ”نوبل انعام یافتہ ڈاکٹر ابھیجیت بنرجی نے پیسے کی پراشاعت اور سرمایہ میں اضافہ کے لئے کہاتھا“ او رمزید کہاکہ مذکورہ حکومت کے پاس پیسہ چھپانے کے لئے مقام او رخود مختاری حاصل ہے اور ”اگر کسی نکات پر حکومت کو محسوس ہوتا ہے کہ بے شمار دولت شائع ہوگئی ہے‘ پیسے کی اشاعت کو روکدیں“۔