مولانا توقیر رضاء کے فالورس نے پمفلٹس تقسیم کئے اور سوشیل میڈیاپر پوسٹس بھی شیئر کئے ہیں
بریلی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اتحاد ملت کونسل کے سربراہ اور اترپردیش کے ممتاز عالم دین مولانا توقیر رضا خان کی جانب سے بعد گیان واپی مسجد کے اندر پوجا کی اجازت دینے کے خلاف بعد نماز جمعہ ”جیل بھرو“ تحریک کے اعلان کے بعد سے بریلی میں کشیدگی او رتناؤ کاماحول ہے۔
مولانا توقیررضا خان کے اعلان کے بعد پولیس نے احتیاطی اقدامات اٹھائے اور مجوزہ پروگرام کوروکنے کے لئے مضبوط انتظامات انجام دئے تھے۔
مذکورہ اسلام میدان کو مہر بند کردیاگیاتھا اور پی اے سی کے ساتھ ساتھ آراے ایف کو بھی تعینات کردیاگیاتھا۔
پولیس کے ایک سینئر اہلکار نے کہاکہ ”جمعہ کے روز ہم کسی بھی مقام پر لوگوں کو جمع ہونے نہیں دیں گے۔ حالات کو پرامن رکھنے کے لئے ہمارے پاس موثر فورس ہے“۔
مولانا توقیر رضاء کے فالورس نے پمفلٹس تقسیم کئے اور سوشیل میڈیاپر پوسٹس بھی شیئر کئے ہیں جس میں کہاگیاہے کہ”عدالت کے فیصلے کا استعمال کرتے ہوئے بابری مسجد ہم سے چھین لی گئی ہے اور اب انہوں نے گیان واپی مسجد میں پوجاشروع کردی ہے۔
راترات ہماری 700سالہ قدیم مسجد کو مسمار کردیاگیا تھا۔ اس تنظیم کے میڈیا انچارج نے لوگوں کو وہاں پر پہنچنے کی اپیل کی تھی۔