ہریانہ سرحد پر کسان کی موت کے معاملے میں پنجاب پولیس نے درج کیا ایف ائی آر

,

   

اپنی شکایت میں چرنجیت سنگھ نے کہاکہ 21فبروری کے روز ہریانہ کی جانب سے ایک گولی چلائی گئی جو شبھ کرن جو اپنی طرف چل کر آرہا تھا کے سرمیں وہ گولی لگی۔


انسپکٹر جنرل آف پولیس سوکھ چین سنگھ گل نے کہاکہ پنجاب پولیس نے کسان شبھ کرن سنگھ کی موت کے معاملے میں ایک ایف ائی آر درج کیاہے جس کی موت پچھلے ہفتہ ایک احتجاج کے دوران پنجاب ہریانہ سرحد پر ہوئی ہے۔

قانونی مشورے کے بعد زیر و ایف ائی آر درج کی گئی ہے اور جمعرات کے دیر گئے آخری رسومات انجام دئے جائیں گے۔

انہو ں نے کہاکہ چیف منسٹر بھگوت مان نے شبھ کرن کی بہن کو ایک کروڑ روپئے کا معاوضفہ اور گھر والوں کی مرضی کے مطابق پنجا ب پولیس نے کانسٹبل کی ملازمت کی پیشکش کی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”ہم اس کے فیملی کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کی مدد کے لئے ہر چیز کریں گے“۔

کھنواری سرحد پر احتجاج کے دوران اس کی موت ہوئی تھی۔کسان لیڈران نے کہاتھا کہ شبھ کرن (21) کا پوسٹ مارٹم اور آخری رسومات اس وقت تک انجام نہیں دئے جائیں گے جب تک پنجاب حکومت ہریانہ پولیس کے خلاف ایف ائی آر درج نہیں کرلیتی ہے۔

متوفی کے والد چرنجیت سنگھ نے کہاتھا کہ جب تک ہریانہ پولیس کے اہلکاروں کے خلاف پنجاب پولیس ایک مقدمہ درج نہیں کرلیتی ہے تب تک میں ایڈمنسٹریشن کو پوسٹ مارٹم کی اجازت نہیں دوں گا۔

انہوں نے مزیدکہاتھا کہ ”پیسے کی کوئی اہمیت نہیں ہے‘ انصاف ہونا چاہئے“۔

اپنی شکایت میں چرنجیت سنگھ نے کہاکہ 21فبروری کے روز ہریانہ کی جانب سے ایک گولی چلائی گئی جو شبھ کرن جو اپنی طرف چل کر آرہا تھا کے سرمیں وہ گولی لگی۔کسان قائدین او ر گھر والوں کی رضامندی کے بعد چہارشنبہ کی رات میں پوسٹ مارٹم کیاگیاہے۔

سرکاری ذرائع نے ائی اے این ایس کو بتایا کہ پٹیالہ ضلع کے پاترن پولیس اسٹیشن میں ائی پی سی کی دفعات302اور114کے تحت کیس درج کیاگیاہے۔