اس تقریب میں ایک پینل مباحثہ بعنوان”ہندو انتہائی دائیں بازو ہندوستان او رامریکہ“ میں کا بھی انعقاد عمل میں آیا جس میں ڈاکٹر اسٹانلی دلیل پیش کی کہ بی جے پی کے حالیہ شہریت ترمیمی ایکٹ کا استعمال مسلمانوں کی ہندوستانی شہریت کو ختم کرنے کے لئے استعمال کیاجاسکتا ہے‘ ویسے ہی جیسے نوریم برگ قوانین کا نازیوں نے یہودیوں کی جرمن شہریت کو ختم کرنے کے لئے استعمال کیاتھا۔
یل یونیورسٹی کے پروفیسر اور معروف اسکالر برائے فسطائیت ڈاکٹر جاسن اسٹاین لی نے کہاکہ ہندوستان کی برسراقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) وزیراعظم نریندر مودی کے زیر قیادت نازیوں کے طریقہ کار پر عمل پیراہے۔ڈاکٹر اسٹانلی نے کہاکہ ”مودی کے انتہائی دائیں بازو حامی اور دیگر ہندو شدت پسندنازیوں سے اپنے تعلقات پر لطف اندوز ہیں۔
آر ایس ایس(راشٹریہ سیویم سیوک سنگھ) واضح طور پر کہتی ہے ’ہم مسلمانوں کے ساتھ وہی کرنا چاہتے ہیں جونازیوں نے یہودیوں کے ساتھ کیاتھا“۔آر ایس ایس ایک ہندو دہشت گرد تنظیم ہے اور ہندتوا شدت پسند نظریات کوفروغ دینے والی ہے۔
بی جے پی اس کا سیاسی شعبہ ہے۔نیوجرسی کے ووڈ برج میں اتوار کے روز گجرات نسل کشی کی 21ویں برسی کے موقع پر انڈین امریکی مسلم کونسل(ائی اے ایم سی) کے زیراہتمام منعقدہ پروگرام کے دوران ڈاکٹر اسٹانلی نے یہ بات کہی ہے۔
نسل کشی کا یہ واقعہ اس وقت پیش آیاتھا جب موجودہ وزیراعظم نریندر مودی گجرات میں اس وقت چیف منسٹر تھے۔ریاست میں بڑے پیمانے پر 28فبروری2002کے روز سے فرقہ وارانہ فسادات شروع ہوئے تھے جو گودھرا میں ایک ٹرین میں آگ کی وجہہ سے 59لوگوں کی جان جانے کے بعد پیش ائے تھے۔ ان فسادات میں کم ازکم 1044لوگ مارے گئے جس کا ریکارڈ ہے۔
مئی 2005میں راجیہ سبھا میں دی جانے والی جانکاری مطابق254ہندو اور790مسلمان گودھرا کے بعد پیش آنے والے فسادات میں مارے گئے تھیاس تقریب میں ایک پینل مباحثہ بعنوان”ہندو انتہائی دائیں بازو ہندوستان او رامریکہ“ میں کا بھی انعقاد عمل میں آیا جس میں ڈاکٹر اسٹانلی دلیل پیش کی کہ بی جے پی کے حالیہ شہریت ترمیمی ایکٹ کا استعمال مسلمانوں کی ہندوستانی شہریت کو ختم کرنے کے لئے استعمال کیاجاسکتا ہے‘
ویسے ہی جیسے نوریم برگ قوانین کا نازیوں نے یہودیوں کی جرمن شہریت کو ختم کرنے کے لئے استعمال کیاتھا۔
ڈاکٹر اسٹانلی نے کہاکہ ”مودی کے خالص ہندو ماضی کے تصورات بھی اڈلف ہٹلر کے تصورکردہ آریائی ماضی کے ائینہ دار ہیں۔مجھے مودی اور اس سے پہلے کے فاشسٹ حکومتوں کے درمیان روابط کا پردہ فاش کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
و ہ واضح اور واضح ہیں۔ میری کتاب”فسطائیت کس طرح کام کرتی ہے“ سال 2018جو لکھی گئی تھی اس میں بی جے پی او رآر ایس ایس کس طرح مماثل ہیں اس کی مثالیں پیش کی گئی ہیں“۔
عمران داؤد نے کہاکہ ایک برطانوی شخص جس کو گجرات فسادات کے دوران چوقو مار اور وہ مار گیاتھا‘ اسٹانلی کی مودی کی پالیسیوں کی مذمت کی عکاسی کرتی ہے۔ فسادات کے وران داؤد کے دو چچاؤں اور ایک فیملی فرینڈکو زندہ جلادیاگیاتھا۔
آکاشی بھٹ نے بھی اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گجرات میں پیش آنے والے منظم فرقہ وارانہ فسادات کی مذمت کی ہے۔
میڈل ایسٹ ائی کے ایک صحافی آزادعیسیٰ جس کی کتاب ’ہوسٹائیل ہوم لینڈس“ ہے اس میں انہوں نے امریکہ میں ہندو شدت پسندوں کی جانب سے اپنے ایجنڈہ کو پیش کرنے کے طریقہ کار پر روشنی ڈالی ہے۔
افریقی امریکی کمیونٹی کے ممبرس نے اس تقریب کی حمایت کا اعلان کیا او رکہاکہ ہندوستان‘ امریکہ اور کہیں پر بھی وہ ہندوتوا تحریک کو شکست دینے کیلئے کام کریں گے۔