پھر ایک مرتبہ وائرل ویڈیو میں یو پی کے ایک میلہ میں مسلم خواتین کو دیکھ کر ”پلٹ تیرا دھیان کدھر ہے‘ یہ تیرا ہیر و ادھر ہے“ گاتا ہوا ایک دائیں بازو کارکن قید ہوا ہے۔
ایک حیران کردینے والے واقعہ میں، نوجوان مسلم خواتین کے ایک گروپ کو دائیں بازو کے ہندوتوا مردوں نے اتر پردیش کے فیروز آباد شہر کے ملیکھن جہاں پور گاؤں میں ایک میلے میں نشانہ بنایا۔ یہ واقعہ 9 فروری بروز ہفتہ کو اس وقت منظر عام پر آیا جب سوشل میڈیا پر دھمکی آمیز ویڈیو منظر عام پر آئی، جس نے بڑے پیمانے پر مذمت اور غم و غصے کو جنم دیا۔
بڑے پیمانے پر زیر گردش ویڈیو فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ ایک شخص برقعوں میں مسلم خواتین کے پیچھے کھڑا ہو کر جارحانہ انداز میں “جے شری رام” کا نعرہ لگا رہا ہے۔
پھر ایک مرتبہ وائرل ویڈیو میں یو پی کے ایک میلہ میں مسلم خواتین کو دیکھ کر ”پلٹ تیرا دھیان کدھر ہے‘ یہ تیرا ہیر و ادھر ہے“ گاتا ہوا ایک دائیں بازو کارکن قید ہوا ہے۔
پریشان اور حیران مسلم خواتین موقع سے ہٹ جانا کو غنیمت سمجھتے ہوئے صاف دیکھائی دے رہے ہیں، تاہم، گروپ “ڈابر کا تیل لگائیں‘ بابر کا نام مٹائیں” کے نعرے لگاتے ہوئے انہیں فلمانا جاری رکھے ہوئے ہیں۔
اس ویڈیو کو گروپ کے ایک ممبر نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا تھا۔
پرینکا تومر کے ساتھ ایک لائیو اسٹریمنگ کے دوران یہ واقعہ پیش آیا ہے۔
“واہ تیسری والی سہی لگ رہی یہ ایک، صحیح کیا، کون کالی کالی۔ بس مہ دیکھ رہا کہ، سوار جیسا (وہ تیسرا ٹھیک لگ رہا تھا، ٹھیک ہے؟ دراصل، وہ کالا تھا۔ میں صرف اس کا چہرہ دیکھ سکتا تھا جو سور جیسا تھا۔)،” ویڈیو میں آدمی کو یہ کہتے ہوئے سنا گیا ہے۔
غم و غصہ
اس واقعے نے بھارت میں ہندوتوا کے بڑھتے ہوئے خطرات کے درمیان مسلم خواتین کی حفاظت کی طرف توجہ دلائی ہے۔ سماجی اور حقوق نسواں کے کارکنوں نے تشویش کا اظہار کیا ہے اور اس پر زور دیا ہے کہ یہ ٹارگٹڈ ہراساں کرنا ایک ہندوتوا ایجنڈا ہے جس کا مقصد مسلم خواتین کو ان کا غلبہ ثابت کرنے اور اسے کمیونٹی کے خلاف استعمال کرنا ہے۔
کارکنوں اور عوام نے قصورواروں کے خلاف فوری قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے اور مذہبی اور جنس کی بنیاد پر تحفظات کا مطالبہ کیا ہے۔
جموں و کشمیر میں مقیم کارکن وقار ایچ بھٹی نے اس واقعے کے بارے میں ایک ویڈیو بیان جاری کیا ہے، جس میں یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت پر اتر پردیش میں خواتین کے لیے جرائم سے پاک ماحول بنانے میں ناکام ہونے کا الزام لگایا ہے۔
ایکٹیوسٹ اور آرٹسٹ آر جے صائمہ نے بھی ایکس پر ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’ایسے غنڈے ہر جگہ پائے جاتے ہیں۔ غیر محفوظ بدمعاش”۔
پولیس کا جواب
فیروز آباد پولیس نے ایکس پر ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ “متعلقہ تھانہ انچارج کو مناسب کارروائی کرنے کی ہدایت کی گئی ہے”۔
سیاست ڈاٹ کام نے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) سے بات کی جنہوں نے کہا کہ اس شخص کو پکڑنے کے لیے دو خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جن میں ایک سائبر ٹیم بھی شامل ہے۔ پولیس نے اس کے گھر پر چھاپہ مارا لیکن وہ فرار ہو گیا۔ مجرم کی گرفتاری کے بعد ہم پوری معلومات کے ساتھ اپ ڈیٹ کریں گے،” سینئر پولیس افسر نے کہا۔