یوپی پولیس نے اگرہ ‘شاملی‘ شاجہاں پور‘ اور ہتھارس میں اب تک اسی طرح کے درج کیس پر اب تک کاروائی شروع نہیں کی ہے۔
لکھنو۔اترپردیش کے مختلف اضلاعوں میں آوارہ میویشیوں کی دہشت سے پریشان ہوئے کسانوں کی کاروائی کے بعد ان کسانوں پر مقدمات درج کردئے گئے تھے ‘ جنھو ں نے مذکورہ میویشیوں کی دہشت سے بچنے کے لئے جانوروں کو اسکول میں بند کردیاتھا۔
اوریہ سے شاملی تک‘ شاجہاں پور سے ہتھاراس تے پولیس کسانوں کے خلاف مقدمات درج مقدمات کو بند کررہی ہے کیونکہ کئی مقدمات میں گواہ آگے نہیں ائے ہیں‘ او ربہت سے معاملات میں ’’ غیر رسمی ‘‘ انتظامات کی وجہہ سے کسانوں کے خلاف کاروائی ممکن نظر نہیں آرہی ہے۔
اس کی ایک بے تکی مثال اوریہ کے ملتی ہے جہاں پر 26 جنوری کے روز ایک کیس درج کیاگیاتھا‘ اوریہ پولیس نے گاؤں والوں کے خلاف ایک مقدمہ بند کردیا ہے جس میں ڈاکلی پور کے اسکول پرنسپل او راسکولی عملے سے بدسلوکی اس وقت کی گئی تھی جب آوارہ جانوروں کو اسکول میں بند کرنے کاکام کیاجارہا تھا۔
کیس بند کئے جانے کی رپورٹ اس وقت لکھ دی گئی جب گورنمنٹ جونیر ہائی اسکول نے ’’مفاہمت‘‘ کی میٹنگ کے بعد اپنی شکایت سے دستبرداری کے لئے پولیس کو لکھاتھا۔
انڈین ایکسپرس سے بات کرتے ہوئے پرنسپل تارا چند نے کہاکہ’’ جنوری19کے روز گاؤں والو ںں نے ٹیچر واور مجھے اس وقت پیٹا جب ہم انہیں اسکول میں مشکل کھڑا کرنے اور میویشیوں کو اسکول کے اندر لانے سے روکنے کی کوشش کررہے تھے۔ٹیچر یوگیند ر کو سیدھے ہاتھ میں مارلگا۔ میری شکایت درج کرانے کے روز ہی پولیس نے میراہمارے بیان قلمبند کئے‘‘
اگرہ میں فبروری4کے روز 19لوگوں اور 106نامعلوم افراد کے خلاف بادوائی کے گاؤں میں واقعہ سرکاری اسکول میں جانور چھوڑنے کے الزام کے تحت ایک ایف ائی آر درج کی گئی ۔
اب تک اس میں کسی کی گرفتاری نہیں ہوئی
شاملی۔ پولیس نے چارلوگوں کو گرفتار کیا اور ایک ایف ائی درج کی
شاہجہاں پور۔ پولیس نے 2 جنوری کے روز ناگارایا باہو جورگاہ گاؤں میں اسکول کا قفل توڑ کر میویشیوں کو اسکول میں بند کرنے والے 28لوگوں کی تلاش کی ۔
اٹھ لوگوں او ربیس نامعلوم افراد کے خاف ایک ایف ائی آر درج کی گئی
ہتھارس۔ پولیس اب تک27ڈسمبر کے روز مقامی سرکاری اسکول میں میویشیوں کو مقفل کرنے والے لوگوں کی نشاندہی نہیں کرسکی ہے۔ نامعلوم افراد کے خلاف ایک مقدمہ درج کیاگیاہے