یوپی میں اذان دینے پر موذن کے ساتھ مارپیٹ اور مسجد میں توڑ پھوڑ۔ ویڈیو

,

   

مذکورہ حملہ آوروں نے نہ صروف موذن کے ساتھ مارپیٹ کی بلکہ مبینہ طو رپر مقدس قرآن پاک کی بھی بے حرمتی کی ہے
گورکھپور۔ضلع کے بانکاٹہ گاؤ ں میں لاک ڈاؤن کے پیش نظر لاؤڈ اسپیکر پر مبینہ اذان دینے کی وجہہ سے شر پسند عناصر نے مسجد کے موذن کے ساتھ مارپیٹ کی اور مسجد میں بھی توڑ پھوڑ مچائی۔ہندوستان ٹائمز کی خبر کے مطابق یہ واقعہ اتوار کی دوپہر میں ضلع کے سیکری گنج پولیس اسٹیشن حدود میں پیش آیاہے۔

کشیدگی اس وقت پیدا ہوئی جب 35سالہ موذن عبدالرحمن نے اذان دی تھی۔ اذان جیسے ہی ختم ہی پانچ افراد پر مشتمل جماعت کے لئے کھڑے ہونے عبدالرحمن نے مسجد کی گیٹ بند کی اور مسجد میں نمازکی ادائیگی کے لئے اگئے مگر درایں اثناء مسجد کی گیٹ گود کے چند شر پسند اشرار اندر داخل ہوئے اور موذن کے ساتھ مارپیٹ شروع کردی۔

مذکورہ حملہ آوروں نے نہ صروف موذن کے ساتھ مارپیٹ کی بلکہ مبینہ طو رپر مقدس قرآن پاک کی بھی بے حرمتی کی ہے۔ لاؤڈ اسپیکر کے ساونڈ باکس بھی توڑ دیا۔ موذن کو معمولی چوٹیں ائی ہیں۔

ویڈیو میں عینی شاہد سونو علی کہہ رہے ہیں کہ تین لوگوں کو مشتمل باجماعت نماز ادا کرنے کی پولیس نے اجازت دی ہے مگر صرف دو لوگ ہی نمازکے لئے آرہے ہیں۔ علی نے کہاکہ واقعہ کے بعد انہوں نے حملہ آوروں کو دروازہ بند کرکے مقفل کردیا او رپولیس کو اس بات کی جانکاری دی ہے۔

اسی دوران حملہ آور مسجد کے باہر جمع ہوئے اور انہیں ڈرانا او ردھمکانا شروع کردیا اور سنگین نتائج کا سامنا کرنے کی دھمکی دی

https://www.youtube.com/watch?v=XOBFpHCK22w&feature=emb_title

بعدازاں کچھ اور لوگوں کے ساتھ حملہ آور دوبارہ ائے او رعلی پر حملہ کیا۔ جب ان کے والد 50سالہ عظمت علی مدد کے لئے پہنچے‘ حملہ آوروں نے عظمت کی بھی پیٹائی کردی جس کی وجہہ سے ان کے سر میں چوٹیں اور فریکچر آیا۔ موقع سے حملہ آورفرار ہوگئے۔

اس کی وجہہ سے علاقے میں فرقہ وارانہ کشیدگی کا ماحول پیدا ہوگیا۔واقعہ کی جانکاری ملنے کے ساتھ ہی پولیس موقع پر پہنچی اور لوگوں سے ہم آہنگی برقرار رکھنے کی اپیل کی۔

اسٹیشن ہاوز افیسر سیکری گنج پولیس اسٹیشن جتا شنکر نے کہاکہ ”دونوں فریقین مفاہمت کے لئے تیار ہیں اور دوبارہ اس قسم کا واقعہ رونما نہ ہونے کا بھروسہ دلایاہے“