آئی پی ایل بیرونی کھلاڑیوں کے بغیرمنعقد کروانے پر غور

   

نئی دہلی ۔ یکم اپریل (سیاست ڈاٹ کام ) دنیا بھر کے اہم کرکٹرز ہندوستان میں سیزن شروع ہونے اور خاص طور پر انڈین پریمیئر لیگ کے منتظر ہیں لیکن لگتا ہے کہ انہیں اس سال آئی پی ایل سے پیسے کمانے کا موقع نہ ملے کیونکہ لیگ بیرونی کرکٹرز کے بغیر کروانے کی تجویز زیر غور ہے۔ دنیا بھر میں کھیلوں کے ایونٹس کورونا کے سبب منجمد ہوچکے ہیں، ایشیا کپ اور ورلڈکپ ٹی 20 کو شدید خطرہ ہے تاہم بی سی سی آئی کو امید ہے کہ دنیا کی سب سے مالدار انڈین پریمیئرلیگ رواں برس کچھ تاخیر سے کھیلی جاسکتی ہے۔ آئی پی ایل کے 13 ویں سیزن کا انعقاد 29 مارچ سے ہونا تھا، لیکن کورونا وائرس کے سبب اسے 15 اپریل تک کے لئے ملتوی کردیا گیا تھا۔ حالانکہ اس دوران قیاس آرائیاں جاری ہیں کہ اس سال آئی پی ایل کو منسوخ کیا جاسکتا ہے۔ خاص طورپر ٹوکیو اولمپک ایک سال کے لئے ملتوی ہونے کے بعد آئی پی ایل کے منسوخ ہونے کے خدشات میں اضافہ ہوگیا ہے لیکن اب ایک بار پھراسی سال آئی پی ایل کے انعقاد کیلئے منصوبہ تیار کیا جارہا ہے۔ میڈیا کے مطابق بی سی سی آئی کی فی الحال پوری توجہ اس بات پر ہیکہ آنے والے وقت میں چیزیں کس سمت میں آگے بڑھ سکتی ہیں۔ اسی کے حساب سے مستقبل کی منصوبہ بندی پر غور جاری ہے۔ بی سی سی آئی حکام اس ضمن میں آئی پی ایل کے آگنائزنگ ٹیم اور تمام اسٹیک ہولڈرز سے رابطے میں ہے اور ہر طرح کے امکانات پر سوچ بچارکیا جارہا ہے۔ ان منصوبوں میں غیرملکی کھلاڑیوں کے بغیر بھی ٹورنمنٹ منعقد کرنے پر غورکرنا بھی شامل ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق، انڈین پریمیئر لیگ کے اسٹیک ہولڈرز ٹورنمنٹ کے انعقاد کیلئے اگست سے ستمبرکے درمیان کوئی تاریخ تلاش کررہے ہیں۔ بی سی سی آئی نے یہ تجویز بھی سامنے رکھی ہیکہ اگست کے آخر سے لے کر اوائل اکتوبر تک ٹورنمنٹ منعقد کروایا جاسکتا ہے لیکن ضروری ہوگا کہ اگلے چار ماہ میں ہندوستان سے کورونا وائرس پوری طرح ختم ہوجائے۔موجودہ حالات کے پیش نظر سات ہفتے کے اس ٹورنمنٹ کو پورے طرز میں آگے کرا پانا بہت مشکل ہوگا کیونکہ بین الاقوامی کیلنڈر بہت مصروف ہے ۔ اس وقت دنیا بھر میں کرکٹ سرگرمیاں ٹھپ پڑی ہوئی ہیں اور جب بین الاقوامی کیلنڈر دوبارہ شروع کریں گے تو بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) اور ممالک کی پہلے سے طے بین الاقوامی میچوں کو پورا کرنے کی ہوگی۔