آئی ۔ پی اے سی کے ساتھ بی آر ایس کی وابستگی ختم ہوگئی؟

   

حیدرآباد ۔ 28 جنوری (سیاست نیوز) آئی ۔ پی اے سی کے ساتھ بی آر ایس کی وابستگی ایسا معلوم ہوتا ہیکہ ختم ہوگئی ہے۔ بی آر ایس پارٹی نے مبینہ طور پر پرشانت کشور کی زیرقیادت اس سیاسی حکمت عملی بنانے والی جماعت سے اس کے ساتھ مل کر کام کرنے کے فیصلہ کے ایک سال سے کم مدت میں خود کو اس سے علحدہ کرلیا ہے۔ ذرائع نے اس بات کی توثیق کی کہ اب کام الگ ہوگئے ہیں جو ابتداء میں ایک ساتھ ہوکر کئے جاتے تھے۔ یہ علحدگی اس وقت صاف ظاہر ہوگئی جب آئی ۔ پی اے سی کے وسائل کو بنیادی سطح پر بی آر ایس کی سرگرمیوں سے مکمل طور پر نکال دیا گیا۔ ذرائع نے کہا کہ I-PAC کے ٹاپ قائدین کو جو کے سی آر سے ربط پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں، بارہا کوشش کے باوجود مبینہ طور پر اپوائنٹمنٹس دینے سے انکار کیا گیا۔ بی آر ایس نے منوگوڑ ضمنی چناؤ کے دوران آئی ۔ پی اے سی کو آزمایا۔ ایک تجرباتی اساس پر مٹھی بھر لوگوں کو منوگوڑ میں تعینات کیا گیا تھا حالانکہ حکمت عملی کی سطح پر ان کی بمشکل ہی کوئی شمولیت تھی۔ یہ لوگ اس ضمنی چناؤ کے لئے ٹی آر ایس کے مقررہ قائدین کی سرگرمیوں کی صرف نگرانی کرتے تھے۔ بی آر ایس ذرائع نے بھی اس بات کی توثیق کی کہ ان کی صرف نگرانی کی گئی لیکن منوگوڑ چناؤ کے دوران آئی ۔ پی اے سی کی بمشکل کوئی سرگرمیاں تھیں۔ ذرائع نے اس بات کا اشارہ دیا کہ آئی ۔ پی اے سی کو مبینہ طور پر ان کی مختصر خدمات کیلئے معاوضہ ادا کیا گیا اور کنٹراکٹ معاہدہ پر مبینہ طور پر دستخط نہیں کئے گئے۔
ذرائع نے کہا کہ اپریل 2022ء میں کئے گئے اعلان کے مطابق اس جماعت کو حکمت عملی شراکت پر دستخط کرنا تھا تاہم اب تک اس نے مختصر مدت کیلئے خدمات کیلئے ادائیگی ہی کی ہے۔